شام: فضائی کارروائی میں '30 شہری' ہلاک

اپ ڈیٹ 24 ستمبر 2016
حلب میں شامی فورسز اور روسی فضائیہ کی شدید بمباری کے بعد ایک تباہ حال خاندان محفوظ مقام کی جانب نقل مکانی کررہا ہے — فوٹو: اے ایف پی
حلب میں شامی فورسز اور روسی فضائیہ کی شدید بمباری کے بعد ایک تباہ حال خاندان محفوظ مقام کی جانب نقل مکانی کررہا ہے — فوٹو: اے ایف پی

بیروت: شام میں حکومتی فورسز اور روسی فضائیہ کی حلب میں شدید بمباری کے نتیجے میں 30 سے زائد شہری ہلاک ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے شام میں انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والے برطانوی مانیٹرنگ گروپ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک کے دوسرے بڑے اور معاشی طور پر اہم شہر حلب میں فضائی کارروائی کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت 30 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

برطانوی مانیٹرنگ گروپ نے بتایا کہ حلب میں شامی فورسز اور روسی طیاروں کی جانب سے شدید بمباری جاری ہے، جس میں جنگجوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم اس میں درجنوں شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: شام: بم دھماکے میں اپوزیشن وزیر سمیت 12 ہلاک

گروپ کا دعویٰ ہے کہ شہر میں تقریبا ڈھائی لاکھ شامی موجود ہیں، جن کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

یاد رہے کہ مذکورہ کارروائی امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے اپنے روسی ہم منصب سے جنگ بندی کیلئے مذاکرات کی ناکامی کے بعد کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ 19 ستمبر کو شامی فوج نے عسکریت پسندوں پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے روس اور امریکا کے تحت ہونے والے جنگ بندی معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا، جس کے بعد ملک کے دوسرے بڑے اور اہم شہر حلب میں شدید بمباری کی گئی تھی۔

شامی فوج کے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 'روس کی حمایت سے 12 ستمبر 2016 کو شام 7 بجے ہونے والی جنگ بندی معاہدے کے اختتام کا اعلان کردیا گیا'۔

یہ بھی پڑھیں: شامی فوج کا جنگ بندی ختم کرنے کا اعلان

واضح رہے کہ شام میں 2011 میں صدر بشار السد کی انتظامیہ کے خلاف بغاوت کا آغاز ہوا تھا اور اس وقت سے اب تک شام بھر میں خانہ جنگی جاری ہے جس میں 3 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

شام میں جاری خانہ جنگی کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے گھر اور پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور کیے گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں