نئی دہلی: ہندوستان نے کہا ہے کہ اس نے سرحد پار سے اوڑی حملے کے ثبوت پاکستان کو فراہم کر دیئے ہیں۔

ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں بتایا تھا کہ نئی دہلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے یہ ثبوت فراہم کیے گئے۔

تاہم، پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے ان شواہد کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان پر الزام تراشی نہ کرے۔

عبدالباسط کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہندوستان اس حوالے سے واقعی سنجیدہ ہے تو وہ عالمی تحقیقات کے مطالبے سے کیوں فرار حاصل کر رہا ہے۔

وکاس سوراپ کے مطابق پاکستانی ہائی کمشنر کو طلب کرکے بتایا گیا کہ حملے میں مدد کرنے والے 2 گائیڈز کو ایک گاؤں کے رہائشیوں نے پکڑا، جو اس وقت حراست میں ہیں۔

وکاس سوارپ کا دعویٰ ہے کہ دونوں گائیڈز کا تعلق مظفرآباد سے ہے اور ان کے نام فیض الحسین اعوان (عمر 20 سال) اور یاسین خورشید (عمر 19 سال) ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں اوڑی حملے میں مارے جانے والے ایک حملہ آور کی شناخت مظفرآباد کے رہائشی حافظ احمد کے نام سے ہوئی۔

وکاس سوارپ کے مطابق حملے کے 2 سہولت کاروں محمد کبیر اعوان اور بشارت کے حوالے سے معلومات بھی پاکستانی ہائی کمشنر کو دی گئیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 18 ستمبر کو جموں و کشمیر کے ضلع بارہ مولا کے سیکٹر اوڑی میں ہندوستان کے فوجی مرکز پر حملے کے نتیجے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کے واقعے کے بعد ہندوستان نے بغیر تحقیقات اور ثبوت کے اس کا الزام پاکستان پر عائد کردیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں