لیگ اسپن کے فن کار یاسرشاہ کا ریکارڈ

16 اکتوبر 2016
یاسر 17 میچوں میں تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے والے پاکستان کے پہلے باؤلر ہیں—فوٹو: اے ایف پی
یاسر 17 میچوں میں تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے والے پاکستان کے پہلے باؤلر ہیں—فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیگ اسپنر یاسر شاہ نے اپنے 17 ویں میچ میں کیریئر کی 100 وکٹیں مکمل کرکے بیک وقت کئی اعزاز اپنے نام کئے۔

یاسر شاہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے والے ایشیا کے پہلے باؤلراور سعید اجمل کے ریکارڈکو توڑتے ہوئے پاکستان کی جانب سے تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے والے پہلے باؤلر بن گئے ہیں۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں آج 120 سال قبل2 مارچ 1896 کو انگلینڈ کے جارج لوہمان نے اپنے 16 ویں ٹیسٹ میں جوہانسبرگ کے مقام پر جنوبی افریقہ کے خلاف اپنے کیریئر کی 100 وکٹیں مکمل کی تھیں جو ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا روشن باب ہے جس کو ایک صدی سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود کوئی باؤلر اپنے نام نہیں کرسکا۔

iیاسر نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلی اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کیں—فوٹو: اے ایف پی
iیاسر نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلی اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کیں—فوٹو: اے ایف پی

یاسر نے اپنے 17 ویں ٹیسٹ میں یہ سنگ میل عبور کیا ہے جو مشترکہ طور پر دوسرا نمبر بنتا ہے تاہم انھوں نے یہ ریکارڈ 85 سال کے طویل عرصے بعد قائم کیا ہے۔

آسٹریلیا کے چارلی ٹرنر نےانگلینڈ کے خلاف سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پر یکم فروری 1985 کو اپنے 17 ویں ٹیسٹ میں 100 وکٹیں مکمل کی تھیں جبکہ یہی ریکارڈ انگلینڈ کے سڈنی بارنیس نے سڈنی پر ہی آسٹریلیاکے خلاف 13 دسمبر 1901 اور آسٹریلیا کے کلیری گریمٹ نے برسبین میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 16 جنوری 1931 کو یہ ریکارڈ بنا کر ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے والے دوسرے باؤلر بن گئے تھے۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں 85 سال بعد یاسر شاہ نے 17 میچوں میں یہ ریکارڈ اپنے نام کرکے پاکستان کا نام روشن کیا جبکہ کلیری گریمٹ کے بعد یہ اعزاز پانے والے دوسرے لیگ اسپنر ہیں۔

مزید پڑھیے: دبئی ٹیسٹ فیصلہ کن مرحلے میں داخل

یاسر شاہ 2 مئی 1986 کو خیبر پختونخوا کے علاقے صوابی میں پیدا ہوئے اور دوسال قبل 22 اکتوبر 2014 کو دبئی کے اسی گراؤنڈ میں آسٹریلیا کے خلاف اپنے ٹیسٹ کریئر کا آغاز کیا اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلی اننگز میں 3 اور دوسری اننگز میں 4 وکٹیں حاصل کر کے اپنے بہترین مستقبل کی گھنٹی بجادی تھی۔

یاسر شاہ 17 میچوں میں 100 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی اور ایشیائی باؤلر ہیں—فوٹو: اے ایف پی
یاسر شاہ 17 میچوں میں 100 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی اور ایشیائی باؤلر ہیں—فوٹو: اے ایف پی

آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیم کے خلاف کیریئر کے آغاز کےبعد یاسر شاہ نے دنیا کی چند بہترین ٹیموں کے خلاف کھیلتے ہوئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ان کی بہترین باؤلنگ سری لنکا کے خلاف گال ٹیسٹ میں 2015 میں تھی جب انھوں نے 76 رنز کے عوض 7 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

یاسر شاہ نے اب تک 7 دفعہ پانچ اور ایک دفعہ 10 وکٹیں حاصل کی ہیں جبکہ نیوزی لینڈ، انگلینڈ، سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک میچ میں 5 سے زیادہ وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔

یاسر شاہ سے قبل ہندوستان کے روی چندرا ایشون نے 18 میچوں میں 100 وکٹیں حاصل کی تھیں جو ایشیا میں ایک ریکارڈ تھا جو اب ان کے نام نہیں رہا۔

پاکستان کے مایہ نازاسپنر سعید اجمل نے اپنے کیریئر کے 19 میچوں میں 100 وکٹیں مکمل کی تھیں جو پاکستان کی جانب سے تیزترین 100 وکٹوں کا ریکارڈ تھا جو انھوں نے عظیم باؤلر وقاریونس اور فاسٹ باؤلر محمد آصف کے 20 میچوں میں قائم کردہ ریکارڈ کو توڑتے ہوئے اپنے نام کیا تھا۔

ایشون نے گزشتہ دنوں اپنے ایک پیغام میں یاسر شاہ کو اس ریکارڈ کے ممکنہ حصول پر نیک خواہشات کا اظہار کیا تھا۔

یاسر شاہ نے ایشیا کے پہلے ڈے اینڈ نائٹ اور گلابی گیند سے کھیلنے جانے والے تاریخی ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ اعزاز اپنے نام کیا اور پہلی اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کرکے پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔

اس تاریخی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پاکستان کے بلے باز اظہرعلی نے اپنے کیریئر کی بہترین بلے بازی کرتے ہوئے ناقابل شکست 302 رنز بنائے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں