مصنوعی تولیدی نظام سے زندہ جانوروں کی پیدائش

18 اکتوبر 2016
— فوٹو بشکریہ کیوشو یونیورسٹی
— فوٹو بشکریہ کیوشو یونیورسٹی

طبی ماہرین نے مصنوعی تولیدی نظام کو استعمال کرتے ہوئے پہلی بار زندہ جانوروں کی پیدائش کا کامیاب تجربہ کیا ہے جسے ماہرین طب نے سنگ میل قرار دیا ہے۔

جاپان سے تعلق رکھنے والے محققین نے ایک چوہے کی دُم سے ٹشوز یا خلیات کو لے کر انہیں ری پروگرام کرکے اسٹیم سیلز کی شکل دی اور پھر لیبارٹری میں تولیدی نظام میں تبدیل کردیا۔

اس کے بعد اس نظام کو تولید کے لیے تیار کیا گیا اور ایک چوہیا میں لگا دیا گیا جس نے 11 صحت مند بچوں کو جنم دیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ طریقہ کار انسانوں میں بھی کارآمد ثابت ہوا تو اس سے بانجھ خواتین ماں بن سکیں گی اور کسی بھی عمر میں اولاد کی پیدائش کا مسئلہ نہیں ہوگا۔

خیال رہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ خواتین کے ہاں بچوں کی پیدائش کا امکان کم ہوجاتا ہے جس کی وجہ تولیدی نظام کی عمر میں اضافہ بھی ہوتا ہے۔

تاہم اس طریقہ کار کے ذریعے تولیدی نظام کو نیا کیا جاسکے گا اور صحت مند بچوں کی پیدائش ممکن ہوسکے گی۔

کیوشو یونیورسٹی کے ماہرین نے اس طریقہ کار کا جانوروں پر کامیاب تجربہ کیا ہے اور محققین کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار ہے کہ اسٹیم سیلز سے تیار کردہ مصنوعی نظام کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا 'اب ہمیں احتیاط سے ان چوہوں کا جائزہ لینا ہوگا اور اگر معیار ٹھیک رہا تو مستقبل میں اس کا اطلاق انسانوں پر بھی ہوسکے گا۔'

محققین کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے تجربات دیگر جانداروں پر بھی کیے جائیں گے اور کامیابی کی صورت میں بانجھ جوڑوں کو اس سے مدد مل سکے گی۔

تاہم انسانوں پر اس کی آزمائش میں ابھی کافی عرصہ درکار ہوگا مگر پھر بھی ماہرین کے مطابق یہ ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیچر میں شائع ہوئے

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں