وہ خاتون جسے ماں بننے تک حمل کا علم ہی نہیں ہوا

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2016
— فوٹو بشکریہ مائیکل جائیگرز فیس بک پیج
— فوٹو بشکریہ مائیکل جائیگرز فیس بک پیج

ایک خاتون جب حاملہ ہوتی ہے تو اس کا علم ایک یا دو ماہ بعد ہوجاتا ہے اور بچے کی پیدائش سے دو یا تین مہینے پہلے ارگرد موجود ہر شخص کو ماں کی جسمانی حالت سے یہ معلوم ہوجاتا ہے۔

مگر کیا ایسا بھی ممکن ہے کہ کوئی خاتون ماں بننے والی ہو اور اسے پورے آٹھ یا نو ماہ تک علم ہی نہ ہو بلکہ ہسپتال میں کسی اور مرض کے علاج کے لیے جانے پر بچے کی پیدائش ہوجائے؟

یقیناً ایسا کروڑوں میں سے ایک کے ساتھ ہی ہوسکتا ہے تاہم امریکا سے تعلق رکھنے والی خاتون اسٹیفنی جائیگرز کے ساتھ کچھ ایسا ہی واقعہ پیش آیا۔

چند روز قبل جارجیا سے تعلق رکھنے والی اسٹیفنی کو معدے میں شدید درد ہوا تو انہیں اور ان کے شوہر مائیکل کو لگا کہ گردے میں پتھری کی وجہ سے ہورہا ہے اور وہ دونوں ایک مقامی ہسپتال میں پہنچے۔

تاہم وہاں انہیں زندگی کا بہت بڑا جھٹکا اس وقت لگا جب کچھ گھنٹوں میں بیٹے کی پیدائش ہوگئی جس کا انہیں کوئی اندازہ نہیں تھا۔

مائیکل جائیگرز نے اس حوالے سے فیس بک پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا 'اسٹیفنی اور میں گردے کی پتھری کا علاج کرانے کی غرض سے ہسپتال پہنچے اور ایک پیارے بیٹے کے ساتھ واپس آئے جس کا ہمیں اب تک یقین نہیں آرہا اور نو ماہ کی تیاری ہمیں دو دنوں میں کرنا پڑی'۔

طبی ماہرین کے مطابق کچھ خواتین کے ساتھ ایسا ہوتا ہے اور ان میں حمل کی روایتی علامات سامنے نہیں آتیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ گردوں میں پتھری کی متعدد علامات زچگی سے ملتی جلتی ہیں جس کے دوران پہلو اور کمر میں شدید درد ہوتا ہے جو لہروں کی شکل میں پھیلتا ہے۔

اسی طرح بچے کی پیدائش بھی انوکھے انداز سے ہوئی یعنی وہ سر کی بجائے پیر کی پوزیشن سے باہر نکلا۔

ڈاکٹر کے مطابق چونکہ وہ اسٹیفنی کی پسلیوں کے نیچے تھا اس بھی اس کی حرکت کا ماں کو اندازہ نہیں ہوسکا۔

تبصرے (0) بند ہیں