پٹیل پاڑہ فائرنگ: سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی گرفتار

اپ ڈیٹ 05 نومبر 2016
فیصل رضا عابدی نے 2014 میں سینیٹ سے استعفیٰ دے دیا تھا— فوٹو بشکریہ ٹوئیٹر
فیصل رضا عابدی نے 2014 میں سینیٹ سے استعفیٰ دے دیا تھا— فوٹو بشکریہ ٹوئیٹر

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر سید فیصل رضا عابدی کو پولیس نے باضابطہ طور پر گرفتار کرکے گزشتہ شب پٹیل پاڑہ میں ہونے والی فائرنگ کے واقعے میں شامل تفتیش کرلیا۔

جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب فیصل رضا عابدی کےگھر پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھاپہ مارا تھا اور انہیں حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔

سپرینٹنڈنٹ آف پولیس جمشید کوارٹرز طاہر نورانی نے اس بات کی تصدیق کی کہ فیصل رضا عابدی کو دہرے قتل کے مقدمے میں باضابطہ طور پر گرفتار کرلیا گیا اور انہیں پٹیل پاڑہ میں ہونے والی فائرنگ کے واقعے میں شامل تفتیش کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مزید تحقیقات کے لیے فیصل رضا عابدی کو پولیس انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ کے حوالے کردیا گیا.

اسٹیشن ہائوس آفیسر انعام حسن جونیجو نے ڈان کو بتایا کہ گزشتہ شب پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف ہلاک ہونے والوں کے رشتے داروں کی مدعیت میں جمشید کوارٹرز پولیس نے درج کیا تھا.

واقعے کی ایف آئی آر (379، 2016) تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 (قتل)اور انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 7 کے تحت درج کی گئی جبکہ انہیں پیر کو عدالت میں پیش کیے جانے کا امکان ہے.

قبل ازیں سامنے آنے والی میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے نے نیو رضویہ سوسائٹی میں واقع ان کے گھر پر چھاپہ مارا اور آدھے گھنٹے تک گھر کی تلاشی لی جس کے بعد فیصل رضا عابدی کو حراست میں لے لیا گیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: فائرنگ سے اہلسنت والجماعت کے کارکنان سمیت 6 ہلاک

یاد رہے کہ گزشتہ روز ملک کے سب سے بڑے شہر میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں کالعدم اہل سنت والجماعت کے 4 کارکنان سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

کراچی کے علاقے شفیق موڑ، نارتھ ناظم آباد اور پٹیل پاڑہ میں فائرنگ کے واقعات میں ہلاک ہونے والے افراد میں پیش امام سمیت مذہبی جماعت کے کارکنان بھی شامل تھے۔

ڈان کو کالعدم اہل سنت والجماعت (اے ایس ڈبلیو جے) کے ترجمان عمر معاویہ نے بتایا تھا کہ شفیق موڑ پر فائرنگ کا نشانہ بننے والے تینوں افراد کا تعلق ان کی جماعت سے ہے۔

پٹیل پاڑہ میں ہونے والی فائرنگ فاطمہ بائی ہسپتال کے قریب جمشید کوارٹر پولیس کی حدود میں پیش آیا، جس کے نتیجے میں 2 افراد شدید زخمی ہوئے۔

دونوں زخمیوں کو تشویشناک حالت میں سول ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں سینئر میڈیکو لیگل افسر ڈاکٹر قرار احمد کے مطابق ڈاکٹرز نے 30 سالہ محمد امین اور ایک نامعلوم شخص کو مردہ قرار دے دیا۔

اے ایس ڈبلیو جے کے عہدیدار نے ان دونوں افراد کے بھی جماعت کا کارکن ہونے کا دعویٰ کیا تھا تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ان دونوں کا تعلق تبلیغی جماعت سے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: فیصل رضا عابدی کا استعفیٰ منظور

قبل ازیں 29 اکتوبر کو کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر 4 پر واقع تھانے کی پچھلی گلی میں واقع گلی میں مجلس عزا پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک ہی گھرانے کے 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے.

واضح رہے کہ فیصل رضا عابدی نے پیپلز پارٹی سے اختلافات کی وجہ سے 2014 میں سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

ایک وقت میں فیصل رضا عابدی کو سابق صدر سید آصف علی زرداری کا معتمد خاص سمجھا جاتا تھا تاہم بار بار مارشل لاء کی حمایت میں بیان دینے پر انہیں پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا۔

اس کے علاوہ وہ عدلیہ کے خلاف بھی بیان دیتے رہے ہیں اور سینیٹ کے اجلاس کے دوران انہوں نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے استعفے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے ان کے عدلیہ مخالف بیانات کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا تھا جبکہ عدلیہ کے خلاف پریس کانفرنس کرنے پر فیصل رضا عابدی کو 2012 میں پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی سے فارغ کردیا گیا تھا۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں