بھارت میں 500 اور 1000 کے نوٹوں پر پابندی

اپ ڈیٹ 09 نومبر 2016
بھارتی ایک ہزار روپے — رائٹرز فائل فوٹو
بھارتی ایک ہزار روپے — رائٹرز فائل فوٹو

بھارتی حکومت نے ملک میں کالے دھن کے خلاف بڑا اقدام کرتے ہوئے 500 اور ایک ہزار انڈین روپے کے نوٹوں کا استعمال ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بھارتی حکومت کی جانب وزیراعظم نریندرا مودی نے ایک خطاب کے دوران کہا کہ ان نوٹوں کا استعمال نو نومبر کے آغاز (رات بارہ بجے) سے روک دیا جائے گا اور یہ بدعنوانی اور کرپشن کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات اور اہم فیصلوں کا آغاز ہے۔

حکومت نے کہا کہ لوگ بینکوں یا پوسٹ آفسز کے پاس جاکر ان نوٹوں کو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے جس کے برابر رقم اکاﺅنٹس میں جمع کردی جائے گی۔

یہ ابھی کہنا مشکل ہے کہ یہ طریقہ کار کس حد تک کارآمد ثابت ہوگا تاہم حکومت نے عوام کو پچاس دن تک یعنی دس نومبر سے 30 دسمبر 2016 تک نوٹ جمع اور تبدیل کرانے کی مہلت دی ہے۔

مگر یہ واضح ہے کہ اس اقدام کا کالے دھن اور جعلی کرنسی کے کاروبار پر پر بڑے پیمانے پر اثرات مرتب کرے گا۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ پانچ سو اور ایک ہزاروں کے نوٹوں کا استعمال دیگر مالیت کے نوٹوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔

بھارتی حکومت کو توقع ہے کہ ان نوٹوں کی گردش نو نومبر سے رک جانے سے نظام کی صفائی کا ایک اچھا موقع فراہم کرے گی۔

اسی طرح جو لوگ گھروں میں پیسوں کو جمع کرتے ہیں اور ان میں بھی اکثریت پانچ سو اور ایک ہزار کے نوٹوں کی ہے، لہذا انہیں وہ دولت رسمی نظام کا حصہ بنانا پڑے گی۔

اسی طرح جرائم پیشہ تنظیمیں جو جعلی کرنسی کا استعمال کرتی ہیں، ان کے لیے یہ نوٹ کسی کام کے نہیں رہ جائیں گے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Mazhar Nov 09, 2016 11:03am
Good
انصاری محمّد دانش Nov 09, 2016 08:21pm
انتہائی سخت اور اچّھا اقدام ہے مگر کالے دھن کو روکنے کے لئے یہ دوہری نیتی بنانے کی کیا آواشیکتا تھی ایک طرف تو١٠٠٠ اور ٥٠٠ کے نوٹ بند اور دوسری طرف ٥٠٠ اور ٢٠٠٠ کے نئے نوٹ شرو ع آپکے اس اقدام میں نیتیکتا کا ابھاو ہے مودی جی -