واشنگٹن: امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتخابی مہم کے دوران کیا گیا سب سے بڑا وعدہ یعنی 'امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی' ان کی انتخابی مہم کی ویب سائٹ سے عارضی طور پر غائب ہوگیا۔

واضح رہے کہ 7 دسمبر 2015 کو سان برنارڈینو حملے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا تھا، جسے بعدازاں ان کی ویب سائٹ پر دیا گیا تھا۔

تاہم خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹرمپ کی انتخابی مہم میں شامل اسٹاف نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ یہ بیان تکنیکی خرابی کے باعث ویب سائٹ سے غائب ہوا۔

مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 45 ویں صدر منتخب

بعدازاں صحافیوں کی جانب سے سوال اٹھائے جانے کے بعد یہ الفاظ ویب سائٹ پر دوبارہ سامنے آگئے۔

اس حوالے سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا، 'ویب سائٹ پر تمام مخصوص پریس ریلیزوں کو عارضی طور پر ہوم پیج کی طرف منتقل کیا جارہا تھا، جسے جلد درست کرلیا جائے گا۔'

یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح بڑا عالمی خطرہ: رپورٹ

ڈونلڈ ٹرمپ اس کے علاوہ بھی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کئی بیانات دے چکے ہیں، اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اسلام ہم سے نفرت کرتا ہے جبکہ وہ مساجد کی نگرانی اور مسلمانوں کی رجسٹریشن ڈیٹا بیس کا مطالبہ بھی کرچکے ہیں۔

اسلام اور مسلمانوں کے خلاف مسلسل بیانات پر کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس ڈونلڈ ٹرمپ کو عیسائیت سے خارج بھی قرار دے چکے ہیں۔

یہاں پڑھیں:’ڈونلڈ ٹرمپ، نریندر مودی پکے دوست ہوں گے‘

علاوہ ازیں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر ایک بڑی دیوار کی تعمیر کی تجویز پیش کی تھی تاکہ غیرقانونی تارکینِ وطن اور منشیات کے اسمگلرز کو امریکا آنے سے روکا جاسکے.

ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے متنازع بیانات پر نہ صرف دنیا بھر بلکہ امریکا کے سیاسی رہنماؤں کی جانب سے بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ڈیموکریٹک رہنماؤں کا تو یہ بھی کہنا تھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ صدر منتخب ہوگئے تو امریکا کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں