مصباح کی نظریں کیوی بلےبازوں کی خامیوں پر

16 نومبر 2016
مصباح الحق کا کہنا ہے کہ عالمی نمبر ایک بننا پر کھلاڑی کی خواہش ہوتی ہے—فائل/فوٹو: اے ایف پی
مصباح الحق کا کہنا ہے کہ عالمی نمبر ایک بننا پر کھلاڑی کی خواہش ہوتی ہے—فائل/فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ ٹیم کےکپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کے بلےبازوں کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میزبان ٹیم کے خلاف سیریز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو امید ہے کہ ہندوستان کے خلاف 0-3 کے وائٹ واش کا سلسلہ تھم جائے گا اور ہوم سیریز میں اس کے اثرات نہیں پڑیں گے تاہم گزشتہ ایک سال کے دوران ٹیسٹ کرکٹ میں کچھ ایسے واقعات پیش آئے ہیں جو ان کے حق میں نہیں ہیں۔

جنوبی افریقہ کو 2015 میں ہندوستان کے خلاف سیریز میں 0-3 سے وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد ہوم سیریز میں انھیں انگلینڈ نے شکست دی اسی طرح رواں سال آسٹریلیا کو سری لنکا نے 0-3 سے وائٹ واش کیا اور اس کے فوری بعد ہوم سیریز میں جنوبی افریقہ نے زیر کردیا۔

کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق مصباح کا کہنا تھا کہ 'اگر آپ دیکھیں تو ہندوستان کے دورے کے بعد نیوزی لینڈ کے کئی بلے باز مشکل کا شکار ہیں اور اعتماد کھو بیٹھے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں جانتا ہوں کہ ان کا اپنا میدان ہے اور وہ یہاں پراعتماد ہوں گے لیکن ایک بلے باز اور ایک کرکٹر کی حیثیت سے اعمتاد ایک اہم کردار ادا کرتا ہے اور ان کی کم اعتمادی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہم انھیں زیر کرنے کے لیے پرعزم ہیں'۔

مصباح نے نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز کے حوالے سے کہا کہ 'متحدہ عرب امارات اور یہاں کی کنڈیشنز مکمل طور پر مختلف ہیں جو ہمارے لیے اور بالخصوص بلے بازوں کے لیے بڑا امتحان ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمارے اکثر کھلاڑی پہلے بھی نیوزی لینڈ آچکے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ جن کنڈیشنز کے ہم عادی ہیں ان سے یہ کیسے مختلف ہیں تاہم ہمیں منظم انداز میں بلے بازی کرتے ہوئے بورڈ پر اچھااسکور ترتیب دینے کی ضرورت ہے'۔

پاکستانی کپتان نے کہا کہ 'ہماری باؤلنگ کسی بھی کنڈیشنز میں کارکردگی دکھانے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے'۔

مزید پڑھیے: کرائسٹ چرچ میں مشکل وکٹ پاکستانی ٹیم کی منتظر

انگلینڈ کے خلاف سیریز کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'انگلینڈ کی سیریز ہمارے لیے مشکل تھی لیکن وہاں کاتجربہ مددگارہوگا کیونکہ ہمیں وہاں سے اعتماد ملا ہے اور کھلاڑی بھی اس امتحان سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں اور ہم یہاں بھی اپنی صلاحیتوں کوثابت کرسکتے ہیں'۔

پاکستان کے کامیاب ترین کپتان نے کہا کہ 'ہمیں یہاں پریکٹس میچ کا موقع نہیں ملا اور ٹیسٹ میچ سے قبل کچھ پریکٹس سیشنز ہی ہمارے لیے ممکن ہوسکے تاہم بطور پروفیشنل ہمیں وہاں (انگلینڈ) سے حاصل معلومات کو استعمال کرنے اور ٹیسٹ کی تیاری کے لیے اسی کو کافی سمجھنے کی ضرورت ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: زلزلے سے پہلا ٹیسٹ میچ متاثر نہیں ہو گا

مصباح نے کہا کہ 'درجہ بندی میں پہلی پوزیشن ہمیشہ سے ایک بڑی تحریک رہی ہے، آپ کوئی بھی کھیل کھیلتے ہوں مگر آپ نمبر ون بننا چاہتے ہیں اور ہماری نظر اسی پر ہے'۔

پاکستان نے مصباح کی قیادت میں رواں سال پہلی دفعہ ٹیسٹ کرکٹ کی درجہ بندی میں سرفہرست آنے کا اعزاز پایا تھا لیکن تھوڑے ہی عرصے بعد ہندوستان نے نیوزی لینڈ کو ہوم سیریز میں وائٹ واش کرکے یہ اعزاز چھین لیا تھا۔

مصباح الحق کا کہنا ہے کہ 'ہمیں ہر میچ میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، ہرسیریز اور میچ ہمارے لیے اہم ہے اور ہم اس سیریز کے بعد آسٹریلیا سے اچھا کھیلنے کے لیے پرامید ہیں'۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کا پہلا میچ 17 نومبر کو کرائسٹ چرچ میں شروع ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں