لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ممکنہ طور پر 27 دسمبر کو ہونے والی بے نظیر بھٹو کی 9 ویں برسی سے قبل پاکستان آجائیں گے کیوں کہ اب سابق صدر ملک کے سیاسی حالات کو اپنی واپسی کے لیے بہتر تصور کررہے ہیں۔

بعض سیاسی حلقے آصف علی زرداری کی واپسی کی ٹائمنگ کو آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی سبکدوشی سے جوڑ رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی میں موجود ایک ذریعے نے ڈان کو بتایا کہ ’ڈیڑھ سال قبل ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے خلاف سخت تقریر کے بعد آصف زرداری نے دبئی میں خود ساختہ جلا وطنی اختیار کی کیوں کہ مبینہ طور پر انہیں واضح پیغام دیا جاچکا تھا، اب چونکہ ماحول بہتر ہوچکا ہے اور آصف زرداری نے وطن واپسی کا اعلان کردیا‘۔

سابق صدر 2015 کے وسط میں ملٹری اسٹیبلشمنٹ پر اختیارات سے تجاوز کا الزام عائد کرنے کے بعد دبئی روانہ ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری نے 'جلد وطن واپسی' کا عندیہ دیدیا

سابق صدر آصف زرداری نے کہا تھا کہ ’آرمی چیف ہر تین سال میں آتے جاتے رہتے ہیں، لیکن سیاسی قیادت کو یہاں رہنا ہے، ہم ملک کو زیادہ بہتر جانتے ہیں اور جانتے ہیں کہ ملکی معاملات کس طرح چلانے ہیں، اگر آپ نے یہ سلسلہ بند نہیں کیا تو میں قیام پاکستان سے اب تک کے جنرلز کی فہرست لے کر سامنے آؤں گا جن پر الزامات لگائے گئے‘۔

آصف زرداری کی دبئی روانگی کے بات یہ باتیں ہونا شروع ہوگئی تھیں کہ شائد وہ جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت ختم ہونے تک واپس نہیں آئیں گے۔

تاہم پیپلز پارٹی اس بات سے اتفاق نہیں کرتی اور اسے مخالفین کا پروپیگنڈا قرار دیتی ہے۔

پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ ’اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ آصف زرداری کی وطن واپسی کا جنرل راحیل شریف کی سبکدوشی سے کوئی لینا دینا ہے تو وہ غلط ہے کیوں کہ انہوں نے راحیل شریف کے خلاف کوئی بات نہیں کی تھی‘۔

ان کا میزد کہنا تھا کہ ’اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ آصف زرداری نے فوج کے خلاف کچھ کہا تھا تو یہ بات ذہن میں رہنی چاہیے کہ بطور ادارہ فوج کی پالیسی کمانڈ میں تبدیلی کے ساتھ نہیں بدلتی‘۔

سابق صدر کی واپسی کی ٹائمنگ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ’آصف زرداری پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ جب چاہیں گے پاکستان آجائیں گے، ان پر کوئی پابندی نہیں ہے‘۔

مزید پڑھیں: زرداری کی سیاسی حریفوں اور اسٹیبلشمنٹ پر شدید تنقید

پیپلز پارٹی وطن واپسی پر آصف زرداری کا پرتپاک استقبال کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے اور سینیٹر سعید غنی کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر سابق صدر 27 دسمبر سے قبل پاکستان آسکتے ہیں تاکہ بے نظیر بھٹو کی برسی میں شرکت کرسکیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ڈیڑھ برس کے دوران پیپلز پارٹی کے رہنما سندھ حکومت کے معاملات پر مشاورت کے لیے دبئی جاتے رہے ہیں تاہم آصف زرداری کی غیر موجودگی میں ان کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری ملک میں سرگرم ہیں۔

سعید غنی کا کہنا ہے کہ اب زرداری بلاول کا کمبینیشن پیپلز پارٹی کو سیاسی طور پر مستحکم کرے گا۔

پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے رہنما قاضی احمد سعید نے ڈان کو بتایا کہ سابق صدر زرداری بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر کارکنوں کے ساتھ ہوں گے اور ان کی واپسی موجودہ صورتحال میں پیپلز پارٹی کو مضبوط کرے گی۔

یہ خبر 29 نومبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


تبصرے (1) بند ہیں

محمد آصف ملک Nov 29, 2016 03:32pm
عوام اتنی میچیور تو ہو ہی چکی ہے کہ سمجھ سکتی ہے کہ حقیقت کیا ہے۔ ایان علی کیس کے بعد آرمی پر دشنام درازی ہی خود ساختہ جلاوطنی کیوجہ ہے۔