دمشق: شام کے درالحکومت دمشق کے شہریوں کو مسلسل تیسرے دن بھی پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑا جب کہ انتظامیہ نے الزام عائد کیا ہے کہ باغیوں نے جان بوجھ کے شہر کے پانی میں زہر ملا دیا ہے۔

شامی حکومت نے دمشق کو پانی فراہم کرنے والی پائپ لائن 3 دن قبل اس وقت کاٹ دی تھی اور اس بات کا خدشہ ظاہر کیا تھا کہ باغیوں نے شہر کے مغربی حصے میں موجود پانی کے کنوؤں اور پائپوں میں زہر ملایا ہے۔

دمشق شہر کو پانی فراہم کرنے والے ادارے واٹر اینڈ سیوریج اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق شہر کو پانی فراہم کرنے والے ذرائع سمیت پانی کے وسائل کے اردگرد دہشت گردوں کے حملوں کے بعد شہر کو پانی کی فراہمی معطل کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: شام میں خانہ جنگی،لاکھوں ہلاک، عمارتیں تباہ

ادارے کی ویب سائٹ پر شائع کیے گئے شیڈول میں لوگوں کو پانی کے ذخائر اورمضافاتی علاقوں میں موجود پمپ سے پانی استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

دمشق کی رہائشی خاتون راشا نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ گزشتہ 3 دن سے شہر کا پانی مکمل طور پر بند ہے، ہم بجلی کے بغیر تو زندہ رہ سکتے ہیں مگر پانی کے بغیر زندگی گزارنا مشکل ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ 24 دسمبر کو مختصر دورانیے کے دوران 2 اضلاع کو پانی فراہم کیا گیا تھا مگر اتوار 25 دسمبر کو پانی کے ٹینک خالی ہوچکے تھے۔

شام کی سرکاری نیوز ایجنسی ثنا کے مطابق باغیوں کے گروپ نے دمشق سے 15 کلو میٹر دور شمال مغرب میں واقع وادی برادہ اور عین الفجہ نامی پانی کے چشموں پر حملہ کیا۔

یہ خبر 26 دسمبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں