حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما طارق فضل چوہدری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججوں پر اثرا انداز ہونے کی کوشش کررہی ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز آئی' میں گفتگو کرتے ہوئے طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے جس طرح سے پاناما کیس کی سماعت سے صرف ایک روز قبل نئی دستاویزات پیش کی ہیں، اس کا مقصد بظاہرگذشتہ بینج کی کارروائی کو متاثر کرنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ماضی میں بھی سابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں ہونے والی سماعتوں میں پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر مہم چلاتے ہوئے عدالتِ عظمیٰ کے ججز کو دھمکیاں دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ کیس عدالت میں ہو اور ثبوت میڈیا پر آکر پیش کیے جارہے ہوں۔

مزید پڑھیں: پاناما کیس: تحریک انصاف نے مزید دستاویزات عدالت میں جمع کرادیئے

اس سوال پر کہ کیا خود مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اس معاملے پر پریس کانفرنس کرنا عدالت پر اثرانداز ہونے کے زمرے میں نہیں آتا ؟ لیگی رہنما نے کہا کہ تحریک انصاف جھوٹے ثبوتوں کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے، لہذا یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس کا دفاع کریں۔

طارق فضل چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ جب تک یہ کیس عدالت میں موجود ہے اس وقت تک پی ٹی آئی کو قانونی اور اخلاقی طور پر یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ایک رات پہلے میڈیا پر آکر ثبوت فراہم کرے۔

انھوں نے کہا کہ جو باتیں تحریک انصاف کے رہنما میڈیا پر آکر کرتے ہیں وہ انہیں عدالت میں کرنی چاہئیں اور حقیقت تو یہ ہے کہ جب سے مقدمے کا آغاز ہوا تب سے پی ٹی آئی کے وکیل نے کوئی ایک ثبوت بھی عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا۔

خیال رہے کہ پاناما لیکس کیس میں تحریک انصاف کی جانب سے گذشتہ روز مزید دستاویزات بھی سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئیں جو 40 صفحات پر مشتمل ہیں۔

گذشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا تھا کہ وہ ثابت کریں گے کہ مریم نواز نیسکول اور نیلسن کی بینیفشری اونر ہیں.

یہ بھی پڑھیں: پاناما کیس:’تحریک انصاف کے نئے شواہد جھوٹے اور غیر مصدقہ‘

عمران خان کی پریس کانفرنس کے بعد مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف کے نئے مبینہ شواہد کو جھوٹا اور غیر مصدقہ قرار دے دیا تھا۔

جوابی پریس کانفرنس میں لیگی رہنماؤں نے چیئرمین پی ٹی آئی پر کڑی تنقید کی، اس موقع پر وفاقی وزیر نجکاری کمیشن محمد زبیر کا کہنا تھا کہ عمران خان اداروں کو نشانہ بنا کر ان پر دباؤ ڈال رہے ہیں، جبکہ عدالت پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ عدالت سے باہر بیٹھ کر عدالتیں نہ لگائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں