مصری سمندر میں پھنسے بحری جہاز کے پاکستانی عملے کے 4 افراد کراچی واپس پہنچ گئے۔

مصری سمندر میں کویتی مال بردار جہاز میں گزشتہ 5 ماہ سے محصور پاکستانی عملے کے 4 پاکستانی سفارتخانے کی مداخلت پر وطن واپس آگئے۔

وطن واپس آنے والوں میں محمد عمر غوری، تنویر، محمد طارق اور سمیع اللہ شامل ہیں۔

تھرڈ انجینئر محمد عمر نے واپس پہنچنے کے بعد کہا کہ وہ وطن واپسی پر پاکستانی سفارتخانے کے شکرگزار ہیں۔

وطن واپس پہنچنے کے بعد عملے کے ارکان خوش تو دکھائی دیئے، لیکن انہیں 5 ماہ کے واجبات نہ ملنے کا دکھ بھی تھا۔

عملے میں شامل دیگر افراد کی واپسی کا فیصلہ بھی چند روز میں متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاسپورٹ ضبط، 17 پاکستانی مصر میں محصور

مصر کے نہر سوئز پر لنگر انداز بحری جہاز میں موجود 17 پاکستانی مبینہ طور پر گزشتہ کئی ماہ سے وہاں محصور تھے، کیوں کہ مصری حکومت نے ان کے پاسپورٹس ضبط کرلیے تھے۔

جہاز میں پھنسے چیف آفیسر جمیل جنگیان نے ڈان نیوز کو بتایا تھا کہ کویت کی شپنگ کارپوریشن نے ورکرز کو ان کے بقایاجات بھی ادا نہیں کیے جو تقریباً 2 کروڑ روپے بنتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شپنگ کمپنی نے ان کے سفری دستاویز کو پروسیس کرنے کے لیے مصری حکام کو ادائیگی بھی نہیں کی، جس کی وجہ سے انہوں نے پاکستانیوں کے پاسپورٹ ضبط کرلیے۔

واضح رہے کہ ملازمین 8 اگست کو کراچی سے روانہ ہوئے تھے اور دبئی سے ہوتے ہوئے کویت پہنچے تھے، وہاں سے ملازمین بحری جہاز پر سوار ہوئے اور مصر پہنچے جہاں وہ 14 اکتوبر سے پھنسے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: جنوبی افریقی بندرگاہ پر پاکستانی بحری جہاز روک لیا گیا

قبل ازیں گزشتہ سال ستمبر میں پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این سی) کے ایک جہاز 'ایم وی حیدر آباد' کو بھی جنوبی افریقی ہائی کورٹ کے حکم پر پورٹ الزبتھ پر روک لیا گیا تھا۔

پاکستانی بحری جہاز مغربی افریقہ کی بندرگاہ پیڈرو کی جانب گامزن تھا تاہم جب جہاز جنوبی افریقہ کے بندرگاہ پر ایندھن بھروانے کیلئے پہنچا تو اسے عدالتی حکم پر سیکیورٹی حکام نے اپنی تحویل میں لے لیا۔

جنوبی افریقہ کی عدالت نے مال برداری کا کرایہ ادا نہ کرنے کے مقدمے میں پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) کے خلاف فیصلہ دیا تھا جس کی وجہ سے جنوبی افریقی حکام نے پاکستان کے بحری جہاز کو روکا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں