سانگھڑ: صوبہ سندھ کے ضلع سانگھڑ میں ایک 21 سالہ شادی شدہ خاتون کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا۔

شہداد پور پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او ریاض احمد بھٹو نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ شہداد پور پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع گاؤں طالب چانڈیو میں پیش آیا، جہاں ایک بچے کی ماں 21 سالہ خاتون لیلا چانڈیو کو ان کے شوہر صدام حسین اور اس کے کزن علی داد نے مبینہ طور پر قتل کیا۔

ایس ایچ او نے دعویٰ کیا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق صدام حسین کو شبہ تھا کہ اس کی اہلیہ کے گاؤں میں کسی سے تعلقات ہیں، جس کی ایماء پر علی داد نے خاتون پر فائرنگ کی۔

ریاض احمد بھٹو نے بتایا کہ پولیس کی ٹیمیں ملزمان کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہیں جبکہ ان کے قریبی عزیز نامعلوم مقام پر منتقل ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں:کندھ کوٹ : غیرت کے نام پر 2 افراد قتل

انھوں نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف خاتون کے والد عبدالکریم چانڈیو کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے۔

دوسری جانب مقتول خاتون کی والدہ کریمہ چانڈیو نے مقامی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ان کی بیٹی کو اس کے شوہر صدام حسین چانڈیو نے اس شک کی بنیاد پر قتل کیا کہ اس کے گاؤں میں کسی سے تعلقات ہیں۔

مقتول خاتون کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا گیا۔

پاکستان میں ہر سال عزت اور غیرت کے نام پر ایک ہزار سے زائد خواتین کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور ایسا اکثر خاندان کے افراد کی جانب سے ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'غیرت' کے نام پر سات سال میں تین ہزار قتل

عورت فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا تھا کہ 2016 میں خواتین کے خلاف تشدد کے تقریباً 7،852 کیسز ریکارڈ کیے گئے۔

عورت فاؤنڈیشن سے منسلک صائمہ منیر کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں 70 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

گذشتہ برس جولائی میں ہی فیس بک ویڈیوز کے ذریعے شہرت حاصل کرنے والی ماڈل قندیل بلوچ کو بھی ان کے بھائی نے 'غیرت کے نام پر قتل' کردیا تھا۔

رواں برس بھی پاکستان کے مختلف شہروں میں غیرت کے نام پر قتل کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں