برلن: جرمنی کے ریلوے اسٹیشن پر کلہاڑی بردار شخص کے طیش میں آکر حملے کے نتیجے میں 9 افراد زخمی ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ ’یہ کوئی دہشت گردی کا حملہ نہیں تھا بلکہ 36 سالہ کوسووان نامی حملہ آور ذہنی مریض تھا اور اس نے ڈیوسلڈورف کے ریلوے اسٹیشن پر حملہ اس لیے کیا کیونکہ وہ خود اپنی زندگی کا خاتمہ کرنا چاہتا تھا۔‘

پولیس کے مطابق واقعے کے بعد مشتبہ حملہ آور نے پُل سے چھلانگ لگادی جس کے باعث اسے کئی زخم آئے اور اس وقت وہ ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

نیوز سائٹ اسپیگل آن لائن نے اپنی رپورٹ میں حملہ آور کی شناخت فاطمیر ایچ کے نام سے کی، جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ 2009 میں جرمنی آیا اور اسے انسانی بنیادوں پر جرمنی کے رہائشی حقوق دیئے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: جرمنی : 27 سالہ شامی باشندے کا خود کش حملہ

قبل ازیں ریلوے اسٹیشن پر اس وقت افراتفری مچ گئی جب مشتبہ حملہ آور نے ٹرین سے اترنے کے بعد مسافروں کے سامنے کلہاڑی لہرانا شروع کیا اور ایک شخص پر پیچھے سے حملہ کیا۔

— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

واقعے کے فوری بعد خودکار ہتھیاروں سے لیس پولیس کمانڈوز اور پولیس ہیلی کاپٹرز اسے دہشت گردی کا واقعہ سمجھ کر اور متعدد حملہ آوروں کی موجودگی کی رپورٹس پر ریلوے اسٹیشن پہنچے۔

پولیس کے اسٹیشن پہنچنے پر وہاں لوگوں کی چیخ و پکار جاری تھی جبکہ متعدد مقامات پر خون موجود تھا۔

پولیس کو اپنی طرف بڑھتا دیکھ کر حملہ آور نے بھاگنے کی کوشش کی اور اسی دوران اس نے کئی میٹر اونچے پل سے چھلانگ لگادی۔

مزید پڑھیں: جرمنی: شاپنگ سینٹر میں فائرنگ، 9 افراد ہلاک

مقامی کرائم اسکواڈ کے سربراہ دیتمار نیپ کا کہنا تھا کہ پل سے چھلانگ لگانے کے باعث زخمی ہونے والے شخص نے پولیس سے کہا کہ وہ پولیس کی جانب سے ہلاک کیے جانے کے لیے تیار ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ’حملہ آور نے پولیس اہلکار کے ذریعے خودکشی کی کوشش کی، لیکن خوش قسمتی سے ہم اسے گرفتار کرنے میں کامیاب رہے۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں