لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں خفیہ اطلاع پر چھاپے کے لیے جانے والے پولیس اہلکاروں پر نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار اور ان کے ساتھ موجود ایک شخص زخمی ہوگیا۔

زخمی ہونے والے دونوں اہلکاروں کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے، جب کہ تیسرے شخص کی حالت خطرے سے باہر ہے، تاہم یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ پولیس اہلکاروں کے ساتھ موجود شخص کون تھا؟

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشن حیدر اشرف نے واقعے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی طور پر حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) غازی آباد تھانے کے اہلکار خفیہ اطلاع پر چھاپے کے لیے جا رہے تھے کہ راستے میں موٹر سائیکل سوار ملزمان نے ان پر فائرنگ کردی۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ ملزمان نے اہلکاروں کی کار پر فورٹ روڈ پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار اور ان کے ساتھ موجود ایک شخص زخمی ہوگیا، جنہیں میو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور کی ڈولفن فورس، عوامی وسائل کا ضیاع؟

ڈی آئی جی نے بتایا کہ واقعے سے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاہم مزید معلومات زخمی ہونے والے اہلکاروں کے ہوش میں آنے کے بعد ہی پتہ چل سکے گی۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ معاملے کی مزید تفتیش کے لیے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) سی آئی اے اور ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں 2 تفتیشی ٹیمیں بنادی گئیں ہیں، جو عینی شاہدین سمیت دیگر افراد سے تفتیش کر رہی ہیں۔

زخمی ہونے والے اہلکاروں کے نام ظفر اور رضوان جب کہ ساتھ موجود شخص کا نام افضل بتایا جا رہا ہے۔

ڈی آئی جی نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ زخمی ہونے والےشخص سے متعلق کوئی تفصیلات نہیں بتائیں کہ وہ کون تھا، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ پولیس کا مخبر ہو سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں