ہندوستانی فورسز کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم کی تازہ ترین مثال آج کل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کی صورت میں گردش کر رہی ہے، جس میں ایک کشمیری نوجوان کو بھارتی فوج کی جیپ کے بونٹ سے باندھ کر پیٹرولنگ کی جارہی تھی۔

اس ویڈیو نے ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالی پر لوگوں کی تشویش میں اضافہ کردیا ہے۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اس ویڈیو کے ساتھ اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا ’ویڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ لوگوں کو خبردار کیا جارہا ہے کہ جیپ کی جانب پھینکے گئے تمام پتھر اس نوجوان کی قسمت بنیں گے، معاملے کی فوری کارروائی ہونی چاہیئے اور اس معاملے پر ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا جانا چاہیئے‘۔

ویڈیو فوٹیج میں ایک نوجوان کو گاڑی کے اگلے حصے سے بندھا دیکھا جاسکتا ہے، اس نوجوان کے ہاتھ اور پیر بندھے ہوئے ہیں جبکہ گاڑی سڑک پر رواں دواں ہے اور اس کے ذریعے بھارتی مسلح فوج کا پروپیگنڈہ شیئر کیا جارہا ہے۔

واقعے پر اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ کشمیری نوجوانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر کوئی ایکشن نہ لیا جانا انہیں حیرت میں مبتلا کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستانی فورسز کی فائرنگ سے 6 کشمیری جاں بحق

سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ’میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی ویڈیو پر سامنے آنے والے غم و غصے کو سمجھتا ہوں تاہم مجھے اس بات کا بھی افسوس ہے کہ کشمیری نوجوان کی یہ ویڈیو اُس ویڈیو جتنا غم و غصہ پیدا نہیں کرپائے گی'۔

اپنی ٹوئیٹ میں عمرعبد اللہ کا اشارہ بھارتی میڈیا پر گردش کرنے والی اُس ویڈیو کی جانب تھا جس میں کشمیری مظاہرین کی جانب سے بھارتی فوجی کو تھپڑ مارتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق فوج اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کرچکی ہے۔

خیال رہے کہ تشدد کی تازہ ترین لہر میں مقبوضہ کشمیر میں ضمنی انتخاب کے دوران پولیس اور شہریوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں گولی لگنے سے 6 کشمیری جاں بحق اور 2 درجن سے زیادہ افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

حریت رہنماؤں نے ضمنی انتخاب کو فراڈ قرار دیتے ہوئے عوام سے بائیکاٹ کی اپیل کی تھی جس پر وادی کے عوام نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا اور بھارت کے خلاف مظاہرہ کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں