سندھ پولیس کے انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے تجویز دی ہے کہ معروف قوال امجد صابری کے قتل کیس کو ٹرائل کیلئے فوجی عدالت بھیج دیا جائے۔

یہ بات سندھ سی ٹی ڈی کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے ڈان سے بات چیت کے دوران بتائی۔

خیال رہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے امجد صابری کو 22 جون 2016 کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا تھا، انھیں عباسی شہیہد ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

مزید پڑھیں: معروف قوال امجد صابری قاتلانہ حملے میں ہلاک

امجد صابری کے قتل کی تحقیقات کرتے ہوئے سی ٹی ڈی نے نومبر 2016 میں دو ملزمان اسحاق عرف بوبی اور اسلم عرف کیپری کو لیاقت آباد کے علاقے سے ہی گرفتار کیا تھا۔

ان ملزمان کی گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے میڈیا کو بتایا تھا کہ دونوں ملزمان کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے جبکہ اسلم عرف کیپری امجد صابری کا پڑوسی بھی ہے۔

سی ٹی ڈی کے اے آئی جی نے ڈان کو بتایا کہ اس کے علاوہ فوجی اہلکاروں، رینجرز اور پولیس افسران پر حملے کے 8 مقدمات کو بھی ٹرائل کیلئے فوجی عدالت بھیجنے کی تجویز دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امجد صابری قتل: گرفتار ملزمان کے چونکا دینے والے انکشافات

یاد رہے کہ ان 8 مقدمات میں گرفتار ہونے والے ملزمان نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے لشکر جھنگوی سے تعلق کا اعتراف کیا تھا۔

ان تجاویز کو منظوری کیلئے صوبائی محکمہ داخلہ کو بھیج دیا گیا.

تبصرے (0) بند ہیں