پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی نے گزشتہ انتخابات کے نتائج کو نہ چاہتے ہوئے قبول کیا تاکہ جمہوریت کو بچایا جاسکے اور خبردار کیا کہ آئندہ انتخابات کو ریٹرننگ افسران کے ہاتھوں فکس کرنے نہیں دیا جائے گا۔

پشاور میں پی پی پی کے صوبائی صدر انجینیئر محمد ہمایوں خان کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ انتخابات بمشکل آٹھ یا نو ماہ دور ہیں لیکن انتخابات کے انعقاد کے لیے کسی نظام کا اعلان نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم عدالت سے رجوع کریں گے لیکن ’آر اوز‘ کو اپنا مینڈینٹ چوری کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ہم گزشتہ انتخابات بھی جیت چکے تھے لیکن قربانی دی اور ملک کے وسیع مفاد میں نتائج تسلیم کیے’۔

پی پی پی کے قائد تین روزہ دورے پر پشاور میں موجود ہیں جہاں وہ متوقع طور پر پارٹی رہنماؤں، اراکین پارلیمنٹ اور ضلعی سربراہان سے ملاقات کریں گے اور فاٹا گرینڈ جرگے سے خطاب بھی کریں گے۔

زرداری کا کہنا تھا کہ پی پی پی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور اس کے قائدین نے قربانیاں دی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت ہمیشہ غیرجمہوری طاقتوں سے لڑتی رہی ہے اور اسی طرح ملک میں جمہوریت کو بچانے کے لیے اپنی جدوجہد کو جاری رکھے گی۔

انہوں نے دیگر سیاسی جماعتوں کو ذاتی مفادات کو ایک طرف کرکے ملک کے لیے کام کرنے اور جمہوری نظام کو مضبوط کرنے کا مشورہ دیا۔

سابق صدر نے کہا کہ ‘ہم ہر پلیٹ فارم پر لوگوں کے حقوق اور ملک کی ترقی کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے’۔

انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی دباؤ کا شکار نہیں ہوگی اور شفاف، غیرجانبدار اور غیرمبہم انتخابات کے انعقاد کے لیے سخت موقف اپنائے گی جبکہ انہوں نے دیگر پارٹیوں پر زور دیا کہ وہ شفاف انتخابات کے لیے اپنی آواز بلند کریں۔

وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے حوالے سے آصف زرداری کا کہنا تھا کہ کہ معاملے کو عوام کی توقعات کے مطابق ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر شہری کو آزادی سے اپنی زندگی گزارنے کا آئینی حق ہے اور کسی کو بھی ان کے حقوق غصب کرنے کی اجازت نہیں۔

زرداری نے ہمسائیوں کے ساتھ سفارتی تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سرحدوں پر کشیدگی ہے اور حکومت پر لازم ہے کہ وہ بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لیے موثر اقدامات کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ثابت کردیا ہے کہ وہ تینوں سرحدوں پر امن برقرار رکھنے کی اہلیت نہیں رکھتی۔

وزیراعظم کا حوالہ دیتے ہوئے پی پی پی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ ملک کو ایک مغل بادشاہ کے ذریعے چلایا جارہا ہے لیکن پی پی پی ان کا احتساب کرے گی۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ ‘جب ہم اقتدار میں تھے تو ملک گندم اور چینی در آمد کرتا تھا اور اب ان ہی چیزوں کو برآمد کرنے کی صلاحیت ہے لیکن حکومت نے ایسا نہ کرنے کا انتخاب کیا ہے، ہماری حکومت ہمیشہ غریب عوام کی بہتری کے لیے فیصلے کرتی ہے’۔

بعد ازاں آصف زرداری عوامی نیشنل پارٹی کے سابق سینیٹرحاجی محمد عدیل اور پی پی پی کے سابق صوبائی وزیر افتخار جھگڑا کے گھر پہنچے اور دونوں رہنماؤں کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ پڑھی۔

انھوں نے عوام کی بہبود کے لیے ان کی خدمات کو یاد کیا اور کہا کہ اے این پی کو حاجی عدیل کی طرز کی سیاست کرنی چاہیے۔


یہ خبر 14 مئی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں