وفاقی وزارت داخلہ نے پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی مخالفت کردی۔

وزارت داخلہ نے ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل میں شامل رہنے کی حمایت کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) کو یاد دلایا کہ اربوں روپے کی کرپشن کے باعث سندھ ہائی کورٹ نے ہی انہیں بیرون ملک جانے سے روک دیا تھا۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل لیاقت شیخ نے 2 رکنی بینچ کو جواب جمع کراتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ وزارت داخلہ نے سندھ ہائی کورٹ کے حکم اور قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے 2 کرپشن کیسز کی سفارش پر ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل میں داخل کیا تھا۔

انہوں نے عدالت سے ڈاکٹر عاصم حسین کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کرتے کہا کہ سابق وزیر اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہونے کی وجہ سے بیرون ملک نہیں جاسکتے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر عاصم کی ضمانت منظور

نیب پراسیکیوٹر محمد الطاف نے اپنے مؤقف میں کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عاصم حسین کے علاج کے لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ہدایت دی تھی کہ وہ ضمانت کے ساتھ ساتھ اپنا پاسپورٹ بھی وزارت داخلہ کو جمع کرائیں، جب کہ عدالت نے وزارت داخلہ کو بھی ہدایات کیں تھیں کہ ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

جسٹس جنید غفار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، جس میں وفاقی حکومت کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل مکمل کیے، جس کے بعد عدالت نے معاملے پر کارروائی 26 مئی تک ملتوی کردی۔

اس سے پہلے ہونے والی سماعت میں ڈاکٹر عاصم حسین کے وکیل بیرسٹر لطیف کھوسہ نے عدالت کے سامنے دلائل دئیے کہ اگر ان کے مؤکل کو بیرون ملک علاج کی اجازت نہیں دی گئی تو ان کی زندگی ختم ہوسکتی ہے۔

اس وقت وزارت داخلہ نے وفاقی حکومت کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ نیب کی سفارش پر 24 نومبر 2015 کو ڈاکٹر عاصم حسین کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔

مزید پڑھیں: بیرون ملک روانگی کیلئے ڈاکٹر عاصم کا ٹکٹ عدالت میں جمع

وزارت داخلہ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر ایک بار پھر رواں برس 6 اپریل کو ڈاکٹر عاصم حسین کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔

تاہم دوسری جانب اینٹی کرپشن کی عدالت نے 15 اپریل 2017 کو ڈاکٹرعاصم حسین کو 20 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے بعد علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔

مزید پڑھیں:ڈاکٹر عاصم کی علاج کیلئے بیرون ملک روانگی تاخیر کا شکار

ڈاکٹر عاصم حسین پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں، انہیں 19 ماہ قید کے بعد رواں برس رہا کرکے 31 مارچ کوجناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر(جے پی ایم سی) منتقل کردیا گیا تھا، جسے سب جیل قرار دیا گیا۔

اس کے علاوہ انھوں نے 2 کرپشن مقدمات میں بھی ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں