واشنگٹن: امریکا کی وفاقی عدالت نے پاکستان اور برطانیہ کی دہری شہریت کے حامل شخص کو 6 سال قید کی سزا سنادی۔

37 سالہ مصطفیٰ حسن عارف کو یہ سزا ناقابل علاج بیماریوں کے لیے جعلی ادویات فروخت کرنے پر سنائی گئی۔

مصطفیٰ حسن نے دنیا بھر کے 1 لاکھ سے زائد متاثرین کو اپنی ادویات فروخت کرکے 1 کروڑ 28 لاکھ ڈالر وصول کیے جبکہ اپنے کاروبار کو جاری رکھنے اور لوگوں کو جھوٹی اُمید دینے کے لیے 1500 سے زائد ویب سائٹس بھی بنا رکھی تھیں جن کے ذریعے وہ مختلف ناقابل علاج دماغی امراض کے علاج کے نام پر جعلی ادویات فروخت کررہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا میں پاکستانی شہری کو 20 سال قید کی سزا کا سامنا

پراسیکیوٹرز کے مطابق عارف جعلی تحقیق اور گھڑے ہوئے شواہد کے ذریعے متاثرین کو ادویات کی جانب راغب کرتا تھا اور صرف امریکا کے ہی 93 ہزار افراد اس سے ادویات خرید چکے تھے۔

مجرم نے عدالت کو بتایا کہ اس نے ادویات خریدنے والے افراد کو جڑی بوٹیوں سے بنی ادویات فروخت کیں جو اس کے مطابق کارگر تھیں تاہم جج کا کہنا تھا کہ مجرم کو اپنے کیے پر کوئی شرمندگی نہیں۔


یہ خبر 25 مئی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں