کولمبو: سری لنکا میں طوفانی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 200 سے زائد ہوگئی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق طوفانی بارشوں اور تودے گرنے سے تباہ کاری کے بعد سری لنکا میں غیر ملکی امداد پہنچنا شروع ہوگئی۔

سری لنکا کے وزیر خارجہ رَوی کَرونا نائکے کا کہنا تھا کہ طوفانی بارشوں سے متاثر ہونے والے 6 لاکھ سے زائد افراد کے لیے 16 ممالک کی جانب سے کھانے پینے سمیت بنیادی اشیا اور دوائیاں فراہم کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’کئی دیگر ممالک اور تنظیمیں بھی امداد کی فراہمی کے لیے ہم سے رابطہ کر کے فوری ضرورت کی اشیا سے متعلق معلومات حاصل کر رہے ہیں۔‘

رَوی کَرونا نائکے نے کہا کہ پاکستان اور بھارت نے بھی اپنی طبی ٹیمیں طوفان سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں بھیجی ہیں۔

ڈیزاسٹر منیجمنٹ سینٹر طوفانی بارشوں اور مٹی کے تودے گرنے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک کے جنوب مغربی حصے میں 202 افراد کے ہلاک ہونے کے تصدیق کی، جبکہ 96 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

حکام کا کہنا تھا کہ کئی علاقوں میں طوفان کے تھمنے کے بعد سیکڑوں رضاکاروں نے متاثرہ افراد کے لیے پینے کے صاف پانی کا بندوبست کرنے کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔

حکومتی ترجمان راجیتھا سینارتنے نے کہا کہ گندے پانی سے ہونے والی بیماریوں سے لوگوں کو بچانے کے لیے اضافی طبی ٹیمیں بھی متاثرہ علاقوں میں تعینات کی گئی ہیں۔

واضح رہے کی مئی 2003 میں بھی سری لنکا میں شدید مون سون بارشوں کے باعث اسی طرح کے آنے والے طوفان کے نتیجے میں تقریباً 250 افراد ہلاک اور 10 ہزار گھر تباہ ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں