افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ٹرک بم دھماکے کےنتیجے میں 90 افراد کی ہلاکت کے بعد 25 ملکی امن سربراہی کانفرنس کا انعقاد ہوگا جس میں پاکستان کا دورکنی وفد بھی شرکت کرےگا۔

کابل میں ہونےوالی کانفرنس کا مقصد افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے عالمی برادری کے تعاون کو بڑھانا ہے۔

پاکستان نے افغانستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے باوجود شرکت کا فیصلہ کیا ہے جس میں تسنیم اسلم کی سربراہی میں ڈائریکٹرجنرل (ڈی جی) افغانستان منصوراحمد خان سمیت دو رکنی وفد پاکستان کی نمائندگی کرےگا۔

ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے وزارت خارجہ کےذرائع نےکہا کہ پاکستانی وفد کابل پہنچ چکا ہے۔

کابل میں کانفرنس کے پیش نظر سخت سیکیورٹی کے اقدامات کیے گئے ہیں، اضافی چیک پوسٹس قائم کی گئی ہیں اور گلیوں میں سیکیورٹی گاڑیوں کے گشت کو بھی بڑھادیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:افغان دارالحکومت میں کار بم دھماکا، 90 افراد ہلاک

صدارتی ترجمان شاہ حسین مرتضوی کا کہنا تھا کہ 'کابل کانفرنس افغانستان میں امن کے لیے کسی نتیجے پر پہنچےگا'۔

خیال رہے کہ کابل کے سفارتی علاقے میں گزشتہ ہفتے ٹرک دھماکے سے 90 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد فضا سوگوار ہے جو شہر میں 2001 کےبعد دہشت گردی کا سب سے بڑا واقعہ تھا۔

ہلاک افراد میں افغانستان کی سب سے بڑی ٹیلی کام کمپنی روشن کے 31 اراکین بھی شامل تھے جب کہ کمپنی کے مرکزی دفتر کوبھی بری طرح نقصان پہنچا جس کے باعث پورے ملک میں نظام میں تعطل آگیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں