برمنگھم: پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2017 کے ساتویں میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف کامیابی کا کریڈٹ ٹیم کی عمدہ فیلڈنگ اور باؤلنگ کو دے دیا۔

میچ کے اختتام پر سرفراز احمد نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں پاکستان اپنی فیلڈنگ اور باؤلنگ کی وجہ سے جیتنے میں کامیاب ہوا ہے۔

اسپن باؤلرز کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عماد وسیم اور محمد حفیظ نے اننگز کے آغاز میں بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کیا جس کی بدولت جنوبی افریقی ٹیم دباؤ کا شکار ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان ٹیم نے پروٹیز کے خلاف وکٹیں لیں اور اگر آپ وکٹیں لیتے ہیں تو اچھی ٹیم بھی دباؤ میں آجاتی ہے۔

مزید پڑھیں: آخر وہاب ریاض کس مرض کی دوا ہیں؟

کوچنگ اسٹاف کی تعریف کرتے ہوئے پاکستانی کپتان کا کہنا تھا کہ کوچنگ اسٹاف نے بھارت (کے ہاتھوں 124 رنز) سے شکست کے بعد ٹیم کا مورال بلند کرنے میں بے حد مدد کی جس بعد پاکستانی ٹیم جنوبی افریقہ کے خلاف بہترین طریقے سے کھیلنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

جب سرفراز احمد سے میچ کے دوران پاکستان کی فیلڈنگ میں نظر آنے والی بہتری پر سوال کیا گیا تو انہوں نے دلچسپ انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے تو کچھ نہیں کیا سب کچھ بارش نے کیا ہے‘۔

اس موقع پر انہوں نے ایجبسٹن میں موجود شائقین کی جانب سے پاکستان کی بھرپور حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

اسٹیڈیم میں موجود 16ہزار سے زائد تماشائیوں میں پاکستانی شائقین بڑی تعداد میں نظر آئے اور پاکستان کے حق میں مستقل نعرے بلند کرتے رہے۔

پاکستانی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ہم ملک میں نہ کھیلنے کی وجہ سے اس چیز کی کمی محسوس کر رہے تھے اور شاید یہی فرق ثابت ہوئی ہو۔ شائقین ہمیں سپورٹ کر رہے تھے جس کی بدولت کھلاڑیوں کا مورال بلند ہوا۔

آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2017 کے ساتویں میچ میں پاکستان سے شکست کے بعد جنوبی افریقی کوچ رسل ڈومنگو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستانی باؤلنگ خصوصا اسپن باؤلنگ کو میچ میں واضح فرق قرار دیا۔

پریس کانفرنس کے دوران جنوبی افریقی کوچ کا کہنا تھا کہ ’ہم نے پچ کا معائنہ نہیں کیا تھا بلکہ ہم نے سوچا تھا کہ پچ کا رویہ ویسا ہی ہوگا جیسا کہ پہلے میچوں میں میں تھا کیونکہ یہ پہلے سے استعمال شدہ پچ تھی‘۔

یہ خبر بھی پڑھیں: بھارت سے شکست، تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم

پاکستانی اسپن باؤلنگ کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میں پاکستانی اسپنر کو کریڈٹ دینا چاہوں گا کیوں کہ میچ میں پاکستانی اسپن باؤلرز واضح فرق ثابت ہوئے ہیں جبکہ پاکستان گیند بازوں نے عمدہ باؤلنگ کا مظاہرہ کیا‘۔

جنوبی افریقی کوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک قابل فخر کرکٹ ٹیم ہے اور ہر ٹیم کا اچھا اور برا دن ہوتا ہے اسی لیے ہر ٹیم اپنے برے دن سے اچھے دن میں آنے کی کوشش کرتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں نے اسپن باؤلنگ کے خلاف جس طرح کھیلا ہے اس پر کوئی تشویش نہیں ہے بلکہ پاکستانی اسپنرز نے بہت اعلیٰ باؤلنگ کی۔

انہوں نے واضح کیا کہ جنوبی افریقی ٹیم نے بھارتی کنڈ یشنز میں بھی ان کے اسپنرز کا مقابلہ کیا تھا اس کے علاوہ سری لنکا کے خلاف سیریز میں بھی جنوبی افریقہ کامیاب رہا تھا۔

ایک اور خبر پڑھیں: بھارت کے خلاف بدترین باؤلنگ، وہاب نے معافی مانگ لی

پاکستان ٹیم کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں یہاں یہ کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان کا برا دن نہیں تھا وہ (پاکستان) تو ایک خطرناک ٹیم ہے اور حریف ٹیموں کے لیے ہمیشہ خطرہ ہی ثابت ہوتی ہے، پاکستان جب بھی میچ ہارتا ہے تو لوگ اُس کے پیچھے پڑ جاتے ہیں مگر ہم اسے بہترین ٹیم سمجھتے ہیں‘۔

پریس کانفرنس کے دوران جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا بھارت کے ساتھ میچ میں پاکستان کی پرفارمنس کے بعد آپ کو ایسا لگ رہا تھا کہ پاکستانی ٹیم اسی طرح کار کردگی دکھائے گی تو انہوں نے جواب میں کہا کہ نہیں ان کی ٹیم نے ایسا کچھ نہیں سوچا تھا بلکہ پاکستان نے تو جنوبی افریقی ٹیم سے اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان نے آئی سی سی چیپیئنز ٹرافی 2017 کے ساتوں میچ میں جنوبی افریقہ کو ڈک-ورتھ لوئس قانون کے تحت 19 رنز سے شکست سے دوچار کیا تھا اور اس فتح کے ساتھ ہی گروپ بی میں چاروں ٹیموں کے لیے سیمی فائنل میں پہنچنے کا چانس موجود ہے۔


تبصرے (0) بند ہیں