سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے قطر سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کے باعث مشرق وسطیٰ میں پیدا ہونے والی نئی کشیدگی کے بعد پاکستان کا دورہ کرنے والا اعلیٰ سطح کا چھ رکنی قطری وفد واپس روانہ ہوگیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قطری وفد گزشتہ شام دوحہ سے خصوصی پرواز کے ذریعے لاہور اور بعد ازاں اسلام آباد پہنچا تھا۔

تاہم دفتر خارجہ نے قطری وفد کے دورے سے متعلق لاعلمی کا اظہار کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران مسلم ممالک کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان امت مسلمہ کے اتحاد پر یقین رکھتا ہے اور کوشش ہے کہ موجودہ صورتحال کا بہتر حل نکل آئے۔

دوحہ سے آنے والے وفد میں 5 قطری اور ایک برطانوی شہری شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر کا قطری امیر سے رابطہ، ثالثی کی پیشکش

قطری وفد کی قیادت عبدالہادی مانا الحجری کر رہے تھے، دیگر اراکین میں محمد سعود المہادید، محمد مشعال المحمود، محمد حمید المنصوری، عبداللہ ابوالخیر الخلیفی، جبکہ برطانوی شہری دلیپ گرونگ بھی شامل تھے۔

ذرائع کے مطابق قطری وفد نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے ملاقات کی۔

شہباز شریف سے ملاقات میں وفد نے انہیں قطری امیر کا پیغام پہنچایا جس میں پاکستان سے مشرق وسطیٰ میں پیدا ہونے والی سفارتی کشیدگی کو ختم کرانے کےلیے مثبت کردار ادا کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

دوسری جانب نجی چینل ’جیو‘ کی رپورٹ کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے دو روزہ سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے قازقستان میں موجود وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’پاکستان خلیجی ممالک کے درمیان اس تنازع کے حل کے لیے اپنی ہر ممکن کوشش کرے گا۔‘

انہوں نے مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ باہمی تنازعات و دشمن ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں