پاکستان 8 جون کو قازقستان کے شہر آستانہ میں ہونے والےاجلاس میں شنھگائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا مستقل رکن بن جائے گا۔

وزارت خارجہ کی جانب سےجاری ایک اعلامیے کےمطابق وزیراعظم نواز شریف 8 اور 9 جون کو قازقستان میں ہونے والی ایس سی او کے ریاستی سربراہوں کے سترھویں اجلاس میں شرکت کریں گے۔

وزیراعظم اس دورےمیں دیگر ممالک کے سربراہوں سےغیر رسمی ملاقاتیں کریں گے اور انٹرنیشنل ایکسپو 2017 کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گے جہاں پاکستان سمیت 100 ممالک شامل ہوں گے۔

پاکستان 2005 میں ایس سی او میں مبصرملک کی حیثیت سے شامل ہوا تھا جبکہ 2010 میں مستقل رکنیت کے لیے درخواست دی تھی۔

دفترخارجہ کے ترجمان کے مطابق 'پاکستان کو رکنیت دینے کا فیصلہ اصولی طور پر2015 میں روس میں منعقدہ ایس سی او کے سربراہوں کے اجلاس میں کیا گیا تھا'۔

اعلامیے کے مطابق پاکستان مبصر کی حیثیت سے تنظیم کی سرگرمیوں میں متحرک کردار ادا کررہا ہے جو 'شنگھائی اسپرٹ' کا مظہر ہے۔

دفترخارجہ سےجاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان ایس او سی کے اراکین میں شامل 'تمام مضبوط معشیت اور اسٹریٹجک اہمیت کے حامل ممالک کے ساتھ تاریخی اور ثقافتی رشتوں میں' جڑا ہوا ہے۔

ایس او سی کی رکنیت سے پاکستان کو خطے کے مفادات، ترقی اور دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف تعاون میں مدد ملے گی۔

واضح رہے کہ اس اجلاس میں بھارت کو بھی مستقل رکنیت دی جائے گی، مستقل رکنیت حاصل کرنے کے بعد بھارت اور پاکستان موجودہ ممالک قازقستان، چین، کرغیزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے ساتھ شامل ہوں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں