’چیمپیئنز ٹرافی کا بہترین باؤلر بننا خواب تھا‘

16 جون 2017
حسن علی کا وکٹ لینے کے بعد جشن منانے کے بعد منفرد انداز بہت مقبول ہوا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
حسن علی کا وکٹ لینے کے بعد جشن منانے کے بعد منفرد انداز بہت مقبول ہوا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

ابھرتے ہوئے نوجوان پاکستانی اسٹار حسن علی نے کہا ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کا بہترین باؤلر بننا ان خواب تھا اور وہ مثبت کرکٹ کھیلتے ہوئے فائنل میں بھی فتح گر کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں گے۔

دس وکٹیں لے کر ایونٹ کے سب سے کامیاب باؤلر کا اعزاز حاصل کرنے والے حسن علی نے کہا کہ انہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے بعد ہدف متعین کیا تھا کہ چیمپیئنز ٹرافی میں بہترین باؤلر بنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں اس ہدف کو حاصل کرنے کے بہت قریب پہنچ چکا ہوں، کوشش کروں گا کہ ایونٹ کے اختتام تک میں ہی سب سے زیادہ وکٹیں لینے والا باؤلر رہوں۔

’مجھ پر فائنل یا گولڈن بال ایوارڈ کا کوئی دباؤ نہیں اور کوشش کروں گا کہا گولڈن بال کا ایوارڈ اپنے نام کر سکوں‘۔

اپنی عمدہ کارکردگی کے بارے میں حسن نے کہا کہ میں نے بہت محنت کی اور ساتھ ساتھ باؤلنگ کوچ اظہر محمود سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ میری آج جو بھی کارکردگی ہے اس میں ان کا سب سے بڑا کردار ہے۔ وہ مجھے جو بھی پلان دیتے ہیں میں اس پر عمل کرتا ہوں جس کی وجہ سے اب تک کامیاب رہا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں مثبت کرکٹ کھیلتے ہوئے اپنی فارم جاری رکھنے کی کوشش کروں گا، باقی نتائج اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہیں۔

وکٹ لینے کے بعد جشن منانے کے منفرد انداز کے حوالے سے سوال پر حسن علی نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ یقیناً یہ جشن منانے کا مختلف طریقہ ہے۔ اس کو ایسے سمجھیں کہ ایک بم ہے جو پھٹ جاتا ہے اور جو لوگ بھی میری طرح جشن مناتے ہیں ان کا بہت شکریہ ادا کروں گا۔

اس موقع پر فاسٹ باؤلر نے پوری پاکستانی قوم اور اپنے چاہنے والوں سے درخواست کی کہ وہ دعا کریں کہ میں فائنل میں بھی عمدہ کارکردگی دکھاتے ہوئے اسی طرح چار سے پانچ مرتبہ جشن مناؤں۔

تبصرے (0) بند ہیں