ٹیسٹ میچز میں سفید لباس ہی کیوں پہنا جاتا ہے؟

اپ ڈیٹ 17 اگست 2017
فائل فوٹو/ اے ایف پی—۔
فائل فوٹو/ اے ایف پی—۔

کرکٹ کے کھیل میں گزرتے وقت کے ساتھ متعدد تبدیلیاں آئی ہیں جن میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز میں رنگا رنگ یونیفارم کا استعمال بھی شامل ہے۔

تاہم ہوسکتا ہے کہ کرکٹ کے شوقین افراد کو ایک سوال ستاتا ہو کہ آخر پانچ روزہ میچز میں صرف سفید لباس ہی کیوں استعمال کیا جاتا ہے؟

تو اس کی چند وجوہات ہیں جو ٹیسٹ کرکٹ کو سفید لباس تک محدود رکھے ہوئے ہے۔

دستیابی

کرکٹ کی تاریخ کا آغاز سولہویں صدی کے آخر میں جنوب مشرقی انگلینڈ سے شروع ہوا اور یہ اٹھارویں صدی میں برطانیہ کا قومی کھیل بن گیا، اُس دور میں کھیل کے لیے ایسے میٹریل کو استعمال کیا جاتا تھا جو آسانی سے دستیاب ہو اور سفید رنگ کے لباس کا انتخاب عملی تھا کیونکہ وہ آسانی سے دستیاب تھا۔

روایات

اٹھارویں صدی میں یہ کھیل برطانیہ کے اعلیٰ طبقے تک محدود تھا اور ٹیسٹ کرکٹ کو اب بھی اس کھیل کی خالص ترین اور اعلیٰ معیار کی ضمانت سمجھا جاتا ہے، لہذا سفید رنگت سے زیادہ اس کا اظہار کون کرسکتا تھا، اس طرح یہ 19 ویں صدی میں کرکٹ کا آفیشل یونیفارم بنا۔

موسمی ضروریات کے لیے بہترین

کرکٹ برطانیہ میں موسم گرما میں کھیلا جاتا تھا اور یہ بھی اُس زمانے میں سفید رنگ کے انتخاب کی ایک بڑی وجہ بنی، ٹیسٹ میچز کئی دن تک جاری رہتا تھا اور سفید رنگ سورج کی حرارت کو آسانی سے جذب کرلیتا تھا جس سے مختلف خطرات کم ہوجاتے تھے۔

گیند سے مطابقت

سفید لباس کو ٹیسٹ کرکٹ کا ضابطہ بنانے سے ایک فائدہ یہ ہوا ہے کہ کھلاڑیوں کے لیے روایتی سرخ گیند کو آسانی سے دیکھنا آسان ہوگیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Naeem Jul 04, 2017 10:21am
white colour is reflector of light not absorber of light...........