سڈنی: آسٹریلوی ویمن کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں نے سابق پاکستانی کپتان وقار یونس کے خواتین کی اننگز کو 30 اوورز تک محدود کرنے کے بیان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اسے خواتین کرکٹ کے لیے 'جارحانہ' اور 'گمراہ کن' قرار دے دیا۔

یاد رہے کہ وقار یونس نے گذشتہ دنوں سماجی رابطے کی ایک ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں تجویز دی تھی کہ ایک روزہ میچوں کے عالمی مقابلوں میں خواتین کرکٹ کو 50 اوورز فی اننگز سے کم کرکے 30 اوورز تک محدود کر دیا جائے۔

اپنے اس بیان میں سابق اسپیڈ اسٹار نے ٹینس میں خواتین مقابلوں کی مثال دی تھی جہاں خواتین کھلاڑی ایک میچ میں 3 سیٹ پر مشتمل میچ کھیلتی ہیں جبکہ ٹینس کے مرد کھلاڑی 5 سیٹ پر مشتمل میچ کھیلتے ہیں۔

مزید دیکھیں: 'وقار یونس نے احمد شہزاد کو تھپڑ مارا'

جس کے بعد آسٹریلوی ویمن ٹیم کی وکٹ کیپر الیسا ہیلی نے وقار یونس کے بیان پر جوابی ٹوئیٹ کرتے ہوئے سوال کیا کہ 'کیا خواتین مقابلوں میں ایک میچ میں کُل 530 رنز اسکور کرنا دلچسپ بات نہیں جو خواتین کرکٹ کی بہترین اننگز ہیں'؟

یہاں آسٹریلوی کھلاڑی نے انگلینڈ میں جاری ویمن ورلڈ کپ 2017 میں سری لنکا اور آسٹریلیا کے درمیان ہونے والے میچ کا حوالہ دیا، جس میں سری لنکن کھلاڑی چماری اٹاپاٹو نے 178 رنز کی اننگز کھیلی اور جواب میں آسٹریلیا نے میگ لیننگ کی 152 رنز کی ناقابل شکست اننگز کی مدد سے 250 سے زائد کا ہدف پورا کرلیا۔

بعدازاں اپنی پہلی ٹوئیٹ کے جواب میں وقار یونس نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ کم اوورز کی تجویز دینے کا مقصد کھیل کو مزید تیز کرنا اور مسابقتی کرکٹ کو بڑھانا ہے جس سے تماشائیوں کی دلچسپی بڑھے گی جبکہ ان کے بیان کا مقصد خواتین کے حوالے سے کوئی امتیاز یا تعصب نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وقار یونس، تاریخی اسپیل اور جو فریزر

دوسری جانب آسٹریلوی ویب سائٹ دی سڈنی مارننگ ہیرالڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی کھلاڑی الیسا ہیلی کا کہنا تھا کہ گذشتہ 12 سے 18 ماہ کے دوران خواتین کرکٹ میں دلچسپی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی مرد کھلاڑی اور آسٹریلوی مرد کھلاڑی خواتین کرکٹ کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔

کرکٹ ماہرین کا خیال ہے کہ کرکٹ کے کھلاڑیوں کی اس لفظی جنگ سے بدھ (5 جولائی) کو پاکستان اور آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کا میچ نہایت دلچسپ ہونے والا ہے۔


تبصرے (0) بند ہیں