ویسے وی آئی پی کا مطلب ہے، ‘اہم شخص’ یا یوں کہیے کہ وہ شخص جسے ضروری کام انجام دینے ہوتے ہیں۔ ہمارے پاس وزیر اعظم، صدر، فوجی سربراہان، قانون ساز حضرات، فوجی جنرلز کو تو وی آئی پی موومینٹ کی اجازت ہونی چاہیے، کیونکہ ان کے کاموں کی کچھ نوعیت ہی ایسی ہے (لیکن ان کا احتساب بھی ہر حال میں ہونا چاہیے!)۔

لیکن جس کے پاس تھوڑے بہت اختیارات ہیں، اسے بھی وی آئی پی بنا دینا تو درست نہیں۔ خاص طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان کو تو بالکل بھی وی آئی پی بننا زیب نہیں دیتا۔ کیا خوب ستم ظریفی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے خود قانون پھلانگ کر سڑکوں پر گھومتے پھرتے ہیں، پھر چاہے وہ بازار سے آلو خریدنے ہی کیوں نہ جا رہے ہوں۔

سچ تو یہ ہے کہ ہم سب اہم ہیں، خواہ سڑک پر موجود پرائمری استاد ہو یا کسی سرکاری ہسپتال کا ڈاکٹر ان پر بھی بہت اہم ذمہ داریاں ہیں، انہیں راستے میں روکنا ٹھیک نہیں۔ بلکہ بسوں، سائیکلوں اور موٹر سائیکلوں پر بیٹھے مزدور، چھوٹے کاروبار چلانے والے اور کلرک اور چپڑاسی وہ سب بھی اہم ہیں، دراصل یہ عام لوگ ہی ملک کا اہم ترین جزو اور سرمایہ ہیں۔

ابھی ہمارے ملک نے وی آئی پی سے ہی جان نہیں چھڑائی تھی کہ ایک نئی اصطلاح بھی سامنے آ گئی، وہ ہے وی وی آئی پی، آئیے دیکھتے اور سنتے ہیں کہ جمی اس اصطلاح پر کیا کہتے ہیں۔


ڈان نیوز کی جانب سے پیش ہے ایک فکر انگیز سلسلہ، "جمی نے سوچا".

جمی ایک عام پاکستانی ہیں جو مختلف چیزوں کے بارے میں سوچنے اور سوال کرنے کا شوق رکھتے ہیں.

اگلا سوال اگلے جمعے..

فیس بک پر جمی سے ملنے کے لیے کلک کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Asad malik Jul 14, 2017 10:45am
A very positive and desperately needed awareness campaign.