پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما نفیسہ شاہ نے وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد آنے والے سیاسی بحران کو ختم کرنے کیلئے اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہوجائیں۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'دوسرا رُخ' میں گفتگو کرتے ہوئے نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ ابھی تک ہم صرف اسی الجھن میں پھنسے ہوئے ہیں کہ کس کی منی ٹریل آئی اور کس کی باقی ہے۔

انھوں نے کہا کہ 'معلوم نہیں کہ شریف خاندان نے ایسا کیوں سمجھ رکھا ہے کہ وہ ہی پاکستان کو چلا سکتے ہیں اور ان کے بعد کوئی نہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے ہوتے ہوئے ہر چیز کو عدالتوں میں لے جانا بھی نامناسب عمل ہے اور جیسا کہ ملک کا قانون اور آئین موجود ہے تو اس کی روح کے مطابق کام کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کا استعفیٰ نہ دینے کا مؤقف برقرار

پی پی رہنما نے کہا کہ ' ہم خود عوام کو سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کے چکروں میں لگا کر ملک کی ترقی کا راستہ رک رہے ہیں اور الزام تراشی ایک دوسری پر کرتے ہیں'۔

نفیسہ شاہ کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں ایسا نہیں ہوتا جیسا اس وقت پاکستان میں ہورہا ہے اور جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے کے بعد بھی شریف خاندان اپنی غلطی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔

انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور خاص طور پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا بھی یہی مؤقف ہے کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کی خاطر وزیراعظم نواز شریف اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں۔

مزید پڑھیں: نوازشریف نے پاناما رپورٹ کے ایک حصے پر جواب جمع کرادیا

خیال رہے کہ پاناما پیپرز کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی حتمی رپورٹ کے والیم 9 کے جواب میں نواز شریف نے اپنا تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا۔

جے آئی ٹی کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش کی جانے والی رپورٹ کے والیم 9 میں نواز شریف کے ایف زیڈ ای اقامہ کا معاملہ زیر بحث ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاناما کیس کی سماعت مکمل

نواز شریف نے اپنا تحریری جواب اپنے وکیل خواجہ حارث، امجد پرویز اور سعد ہاشمی کی مدد سے عدات عظمیٰ میں پیش کیا اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں نواز شریف کے اقامہ اور ان کی ملازمت کی تحریری وضاحت بھی پیش کر دی۔

جے آئی ٹی کی حتمی رپورٹ پر سپریم کورٹ نے تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، عدالت نے فیصلہ بعد میں سنانے کا کہتے ہوئے اس کے لیے کوئی تاریخ نہیں دی تھی۔

عدالت کی جانب سے فیصلہ محفوظ کیے جانے کے بعد ملک بھر میں بحث تیز ہوگئی، اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سمیت پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں نے بھی وزیر اعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئیے، صرف نیا وزیر اعظم لایا جائے۔

دوسری جانب وزیر اعظم نواز شریف اور حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) استعفیٰ کی باتیں مسترد کرچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں