کرکٹ کے میدان میں جیسے ہی فاسٹ باؤلنگ کا ذکر آتا ہے تو سب سے پہلے پاکستان ٹیم کے سابق کپتان ’سوئنگ کے سلطان‘ وسیم اکرم اور اسپیڈ اسٹار ’ٹو بریکر‘ وقار یونس کی تباہ کن باؤلنگ کے مناظر تصورات میں گردش کرتے نظر آتے ہیں۔

دونوں فاسٹ باؤلرز نے یوں تو اپنی حریف ٹیموں کو اپنی ہیبت سے تھر تھر کانپنے پر مجبور کیا لیکن بہت ہی کم لوگ اُن کی بیٹنگ کے کارناموں سے واقف ہیں۔

کرکٹ کی دنیا میں ’ڈبل ڈبلیوز‘ کے نام سے مشہور وسیم-وقار جوڑی نے اپنی بلے بازی سے پاکستان ٹیم کو فتوحات دلانے اور ٹیسٹ میچوں میں یقینی شکست سے بچانے کے لیے کریز پر ہمیشہ دیگر بیٹسمینوں کا ساتھ دیا۔

حال ہی میں وقار یونس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں ایک ایسے میچ کا تذکرہ کیا جس میں انہوں نے وسیم اکرم کے ساتھ مل کر لارڈز کے میدان میں انگلینڈ کی واضح فتح کو شکست میں بدل دیا تھا۔

اپنے پیغام میں وقار یونس نے اس میچ کو خوشگوار یادوں سے تشیہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا سب سے پسندیدہ ٹیسٹ میچ تھا جسے انہوں نے عظیم فاسٹ باؤلر وسیم اکرم کے ہمراہ اپنی بلے بازی سے جیتا تھا۔

مذکورہ ٹوئیٹ کے جواب میں وسیم اکرم نے وقار یونس کو ’رقا‘ کہہ کر مخاطب کیا اور کہا کہ 'یہ وہ دن تھے جب ہم تیز، غضب ناک اور بے خوف ہوتے تھے'۔

خیال رہے کہ وقار یونس جس ٹیسٹ میچ کا تذکرہ کر رہے ہیں وہ 18 جون 1992 کو ’کرکٹ کے گھر‘ لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا گیا تھا۔

انگلینڈ میں 5 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ سنسنی خیز ثابت ہوا جہاں پاکستان کے باؤلنگ اٹیک نے انگلینڈ کی پہلی اننگز 255 رنز پر ختم کردی جس میں وقار یونس نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 91 رنز کے عوض 5 انگلش کھلاڑیوں کو پویلین پہنچایا۔

پاکستانی بلے باز بھی اپنی پہلی اننگز میں بہتر کھیل پیش کرنے میں ناکام رہے اور پاکستان کو 293 رنز اسکور کرکے 38 رنز کی ہی برتری حاصل ہو سکی۔

میچ کی تیسری اننگز میں وسیم اکرم کی تباہ کن باؤلنگ کے باعث انگلینڈ ٹیم صرف 175 کے اسکور تک محدود رہی اور اس طرح پاکستان کو جیت کے لیے 138 رنز کا ہدف ملا۔

وسیم اکرم نے 66 رنز کے عوض 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔

ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی تھی اور 95 کے مجموعی اسکور پر 8 کھلاڑیوں سے محروم ہوگئی تھی۔

ایسے میں وسیم اکرم اور وقار یونس نے پر اعتماد طریقے سے بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا، وسیم اکرم نے ناقابل شکست 45 رنز اسکور کیے جبکہ وقار یونس 20 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

اس اننگز میں آصف مجتبیٰ، رمیز راجہ اور جاوید میانداد جیسے کھلاڑی اپنا کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے تھے جبکہ سلیم ملک، انضمام الحق اور معین خان بھی ناکام ہوگئے تھے۔

پاکستان نے انگلینڈ کو اس تاریخی میچ میں 2 وکٹوں سے شکست دی، بعد ازاں پاکستان نے پانچ ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سریز 1-2 سے اپنے نام کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں