کیا آپ کو معلوم ہے کہ مچھر دنیا کا سب سے خطرناک جاندار ہے ؟ اور یہ دعویٰ عالمی ادارہ صحت کا ہے۔

جس کی وجہ یہ ہے کہ مچھر کی بدولت ملیریا، ڈینگی اور اب مختلف ممالک میں زیکا وائرس جیسے امراض پھیل رہے ہیں جن کے نتیجے میں ہر سال لاکھوں اموات ہوتی ہیں۔

ویسے تو مچھروں کو دور رکھنے کے لیے مختلف اسپرے یا ریپیلنٹ موجود ہیں مگر یہاں ہم ایسے گھریلو نسخے بتارہے ہیں جو مچھروں کے کاٹنے کے بعد ہونے والی جلن اور خارش پر قابو پانے میں مدد دیتے ہیں۔

امونیا

ایک یا دو قطرے امونیا کو مچھر کے کاٹنے کی جانب سے لگانا لگ بھگ فوری ریلیف فراہم کرتا ہے، درحقیقت امونیا دنیا بھر میں خارش پر قابو پانے کے لیے دستیاب اسپرے کا مرکزی جز ہوتا ہے۔

بیکنگ سوڈا

اگر تو آپ کو کسی جگہ مچھر نے کاٹ لیا ہے تو ایک چائے کا چمچ اپنی ہتھیلی پر ڈالیں اور اس پر پانی کے چند قطرے ٹپکا دیں، اس کے بعد اس محلول یا پیسٹ کو مچھر کے کاٹنے والی جگہ پر لگادیں، اسے خشک ہونے دیں اور پھر جو پرت جمے اسے صاف کردیں۔ ایسے کرنے سے وہاں پڑنے والا سرخ نشان چھوٹا ہوجائے گا اور خارش بھی روک جائے گی۔ یہی طریقہ کار شہد کی مکھی کے ڈنک میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مچھروں کو دور بھگانے والے 7 گھریلو نسخے

آئس کیوب

مچھر کے کاٹنے پر اگر خارش ہورہی ہے تو آئس کیوب کو متاثرہ جگہ پر رگڑیں جو کہ خارش سے عارضی طور پر ریلیف فراہم کرتا ہے۔

لیموں

لیموں کے عرق یا اس کے ٹکڑے کو متاثرہ جگہ پر استعمال کرنا بھی مچھروں کے کاٹنے سے ہونے والی خارش کو قابو پانے میں مدد دیتا ہے۔

اسپرین

مچھر کے کاٹنے یا شہد کی مکھی کے ڈنک سے ہونے والی سوجن کو کنٹرول کرنے کے لیے اسپرین کی ایک گولی کو متاثرہ حصے پر آہستہ آہستہ مالش کی طرح رگڑے۔ آپ تکلیف میں فوری طور پر نمایاں کمی محسوس کریں گے جبکہ سوجن بھی کنٹرول میں آجائیں گی۔

ایلو ویرا

ایلو ویرا صرف سورج کی شعاعوں سے ہونے والی جلن سے سکون نہیں دلاتا بلکہ یہ مچھروں کے کاٹنے سے ہونے والی خارش اور سوزش میں بھی کمی لاتا ہے۔

ٹوتھ پیسٹ

پودینے یا پیپر منٹ والے ٹوتھ پیسٹ کا استعمال بھی اس تکلیف سے بچاتا ہے، کچھ مقدار میں ٹوتھ پیسٹ کو متاثرہ جگہ پر لگانا مددگار ثابت ہوتا ہے۔

شہد

شہد بھی مچھروں کے کاٹنے سے ہونے والی خارش میں کمی لاتا ہے جبکہ انفیکشن سے بھی تحفظ دیتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں