نومنتخب وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی 46 رکنی کابینہ کی منظوری دے دی گئی۔

وزیراعظم ہاؤس کے ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا کہ نئی کابینہ جمعہ کے روز حلف اٹھائے گی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ میں ممکنہ طور پر 46 وزرا اور وزرائے مملکت شامل ہوں گے۔

نئی کابینہ میں قلمدانوں سے متعلق ڈان نیوز کو موصول ہونے والی فہرست کچھ اس طرح ہے۔

  • خرم دستگیر: وزیر دفاع
  • خواجہ آصف: وزیر خارجہ
  • اسحٰق ڈار: وزیر خزانہ
  • احسن اقبال: وزیر داخلہ
  • سائرہ افضل تارڑ: وزیر صحت
  • مریم اورنگزیب: وزیر اطلاعات و نشریات
  • درشن لال: وزیر بین الصوبائی رابطہ
  • بلیغ الرحمٰن: وزیر مذہبی امور
  • سعد رفیق: وزیر ریلوے
  • عبد القادر بلوچ: وزیر سیفران

ذرائع کا کہنا تھا کہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نئی کابینہ میں شامل نہیں ہوں گے۔

دانیال عزیز، طلال چوہدری، عبدالرحمٰن کانجو، ارشد لغاری، حافظ عبد الکریم، جاوید علی اور اکرام خان کو وزیر مملکت بنایا جائے گا۔

واضح رہے کہ یہ پیشرفت وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ڈونگا گلی کی رہائش گاہ مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کی طویل مشاورت کے سامنے آئی۔

یہ بھی پڑھیں: مشاورتی اجلاس: این اے 120 کے امیدوار کا فیصلہ نہ ہوسکا

پارٹی قیادت گزشتہ چند روز سے نئی کابینہ کے اراکین کے ناموں اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والے امیدوار کے نام پر غور کر رہی تھی۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نواز شریف کے سبکدوش ہونے کے بعد وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی تھی۔

عدالت عظمیٰ کے پانچ جج صاحبان کی جانب سے نواز شریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ نواز شریف نے ’کیپیٹل ایف زیڈ ای‘ سے متعلق کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپائے، نواز شریف عوامی نمائندگی ایکٹ کی شق 12 کی ذیلی شق ’ٹو ایف‘ اور آرٹیکل 62 کی شق ’ون ایف‘ کے تحت صادق نہیں رہے، نواز شریف کو رکن مجلس شوریٰ کے رکن کے طور پر نااہل قرار دیتے ہیں، الیکشن کمیشن نواز شریف کی نااہلی کا نوٹیفکیشن فوری طور پر جاری کرے، نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد نواز شریف وزیر اعظم نہیں رہیں گے۔

نواز شریف کی نااہلی کے بعد حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کی طرف سے شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیر اعظم کے طور پر نامزد کیا گیا۔

وہ قومی اسمبلی میں ہونے والے انتخاب میں 221 ووٹ حاصل کرکے وزیر اعظم منتخب ہوئے اور اسی روز انہوں نے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Aug 04, 2017 01:47am
جمہوری طریقے سے جمہوری عمل جاری ھے جو خوش آئند بات ھے ضرورت اس بات کی کہ تمام نامکمل منصوبے مکمل کئے جائیں مثبت پالیساں جاری رکھی جائیں جہاں بہتری کی گنجائش ھو وہاں بہتری لائی جائے آئندہ انتخاب سے پہلے انتخابی ترامیم مکمل کرکے اسمبلی سے منظور کرنی چاہئے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد یقینی بنانی جائے سسٹم کی مظبوطی کیلئے پارلیمان ضروری اقدامات کریں رضا ربانی صاحب نے جو خدشات ظاہر کئے ھیں اس کو سنجیدگی سے لینا چاہئے اور اسکے سدباب کیلئے پارلیمان اپنا کردار نبھائیں