وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے 17 برس کے طویل وقفے کے بعد پارلیمنٹ ہائوس میں یوم آزادی کی تقریب کے انعقاد کی منظوری دے دی جس کی تجویز چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے دی تھی۔

سینیٹ حکام کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک دن قبل چیئرمین سینیٹ کو یوم آزادی کی تقریب پارلیمنٹ ہاؤس منتقل کرنے سے متعلق آگا کیا اور اب شرکا کے لئے پاسز اور میڈیا کو دعوت دینے سمیت تقریب کے تمام انتظامات کیبنیٹ ڈویژن کرے گا۔

خیال رہے کہ اس قبل یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب کنونشن سینٹر اسلام آباد میں منعقد کی جاتی تھی جبکہ چیئرمین سینیٹ نے تقریب کا انعقاد پارلیمنٹ ہاؤس میں کرنے کی تجویز دی تھی۔

چیئرمین سینٹ نے 19جون کو وزیر اعظم کو خط لکھ کر پرچم کشائی کی تقریب کنونشن سینٹر اسلام آباد کے بجائے پارلیمنٹ ہاؤس رکھنے کی تجویز دی تھی۔

میاں رضا ربانی نے خط میں اسپیکر قومی اسمبلی کی اس تجویز سے متفق ہونے کی بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ جمہوری ادوار میں پرچم کشائی کی تقریب پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں منعقد کی جاتی تھی جس کا مقصد اس امر کو اجاگر کرنا تھا کہ ریاست اپنے اختیارات کا استعمال عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آمروں نے عوام سے ان کا حق حکمرانی چھینتے ہوئے اس خصوصی تقریب کو بند کمروں تک محدود کر دیا تھا۔

رضا ربانی نے صدر مملکت اور وزیر اعظم پاکستان کو پارلیمنٹ ہاؤس میں تعمیر یادگارجمہوریت پرپھول چڑھانے کی دعوت دی ہے اور یادگار جمہوریت پر یہ تقریب پارلیمنٹ ہاؤس میں 14اگست کوپرچم کشائی سے پہلے منعقد کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں