امریکا نے مقبوضہ کشمیر کی حریت پسند تنظیم حزب المجاہدین کو بھارت کے قبضے کے خلاف حالیہ احتجاج پر دہشت گردتنظیموں کی فہرست میں شامل کر لیا۔

امریکی حکومت نے حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو پہلے ہی 'عالمی دہشت گرد' قرار دیا تھا لیکن وہ تاحال کشمیر میں فعال ہیں جبکہ ان کی تنطیم کو بڑی حمایت بھی حاصل ہے۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے امریکی شہریوں اور رہائشیوں پر حزب المجاہدین سے کسی قسم کا رابطہ رکھنے پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ ان کے حدود میں حزب المجاہدین کے اکاؤنٹ کو بھی منجمد کردیا جائے گا۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ 'آج کے حکم سے امریکی عوام اور عالمی برادری کو واضح کیا جاتا ہے کہ حزب المجاہدین ایک دہشت گرد تنظیم ہے'۔

ان کا کہنا ہے کہ 'دہشت گردی کی نمائش تنظیموں اور افراد کو سامنے لے کر آتی ہے اور انھیں امریکی مالیاتی نظام تک رسائی نہیں دی جاتی ہے جبکہ یہ فیصلہ امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکومت کی سرگرمیوں کے لیے مددگار ہوسکتا ہے'۔

مزید پڑھیں:حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین عالمی دہشت گرد قرار

خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے حزب المجاہدین پر پابندی کا فیصلہ پاکستان اور بھارت کی جانب سے 70 سالہ آزادی کے جشن کے بعد سامنےآیا ہے جبکہ مسئلہ کشمیر کے باعث دونوں ممالک کے درمیان حالات کشیدہ ہوتے رہے ہیں۔

کشمیر میں 1989 سے آزادی کی تحریک زوروں پر ہے جبکہ حریت پسند گروہ بھارت سے آزادی یا پاکستان سےالحاق کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اس دوراں ہزاروں کی تعداد میں کشمیریوں کو مارا گیا ہے۔

یاد رہے کہ امریکا نے رواں سال جون میں حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کو خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ان پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔

یہ اعلان بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات سے چند گھنٹے قبل سامنے آیا تھا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’سید صلاح الدین کو ایگزیکٹو آرڈر 13224 کے سیکشن ’ون بی‘ کے تحت عالمی دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے، جو امریکا اور اس کے شہریوں کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے غیر ملکیوں پر لاگو ہوتا ہے جبکہ اس کے بعد پابندی کی زد میں آنے والے پر پابندیاں بھی عائد ہوجاتی ہیں'۔

تبصرے (1) بند ہیں

YusUf Aug 17, 2017 08:06am
Kashmir struggle will not stop.