جب آپ کسی سرد دن گھر سے باہر نکلتے ہیں تو زیادہ امکانات اس بات کے ہوتے ہیں کہ آپ کی انگلیاں ہی سب سے زیادہ ٹھنڈ برداشت کریں گی، یہ معمول کی بات ہے کیونکہ اس موسم میں جسم زیادہ خون اور حرارت اہم اعضاء جیسے دل، دماغ اور پھیپھڑوں کو پہلے فراہم کرتا ہے۔

تاہم اگر آپ کی انگلیاں گرم ماحول میں بھی ہر وقت کسی برف کی طرح ٹھنڈی رہیں تو یہ کسی بیماری کی علامت بھی ہوسکتی ہے۔

یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں سامنے آیا ہے اور اس سے واقفیت آپ کی صحت کو لاحق خطرات سے تحفظ دے سکتی ہے۔

خون کی گردش کی روانی میں مسائل

نیویارک کے ایل آئی جے ہیلتھ سسٹم کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ خون کی فراہمی میں مسائل کے باعث بھی لوگوں کی انگلیاں ہر وقت ٹھنڈی رہ سکتی ہیں۔ ایسا اس وجہ سے ہوتا ہے کہ نیوٹریشن اور آکسیجن سے بھرپور خون کا بہاﺅ جسم میں کم ہونے لگتا ہے یا دل کی خون پمپ کرنے کی صلاحیت متاثر ہوچکی ہوتی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ جب دل جسم کے مختلف حصوں کو مناسب مقدار میں خون فراہم نہیں کرپاتا تو اس کا اثر ہاتھوں اور پیروں میں ٹھنڈک، بے حسی یا سوئیاں چبھنے جیسے احساس سے ہوتا ہے۔

اینیمیا (خون کی کمی)

نیویارک یونیورسٹی کے مطابق اینیمیا کے مرض میں جسم میں خون کے سرخ خلیات کی کمی ہوجاتی ہے یا خون میں ہیموگلوبن کی شرح کم ہوجاتی ہے، اس مرض میں مبتلا ہونے کی صورت میں جسم میں آکسیجن کی سپلائی متاثر ہوتی ہے جس کا نتیجہ ہاتھوں کی ٹھنڈک کی شکل میں نکلتا ہے، اس مرض کی ممکنہ وجوہات میں غذا میں آئرن کی ناکافی مقدار، کسی وجہ سے خون کا زیادہ مقدار میں بہہ جانا، کچھ اقسام کے کینسرز اور معدے کے مسائل وغیرہ شامل ہیں، ہاتھوں کو ٹھنڈا کرنے کے ساتھ ساتھ یہ مرض سردرد، سر چکرانے، سانس لینے میں مشکل اور زرد جلد جیسے مسائل کا بھی باعث بن سکتا ہے۔

لو بلڈ پریشر

بلڈ پریشر کی سطح میں کمی کی وجوہات میں جسم میں پانی کی کمی، خون کا زیادہ مقدار میں بہہ جانا اور مخصوص ادویات وغیرہ ہوسکتی ہیں، جب بلڈ پریشر کی سطح کم ہوتی ہے تو خون کی شریانیں براہ راست اہم اعضاء کو خون فراہم کرنے لگتی ہیں جس کے نتیجے میں انگلیاں ٹھنڈی پڑجاتی ہیں۔ اگر آپ کو سر چکرانے، نظر دھندلانے، متلی، کمزوری اور الجھن جیسی علامات محسوس ہوں تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔

تناﺅ اور خوف

یہ تو اکثر افراد کو معلوم ہے کہ ذہنی تناﺅ جسم کے مختلف حصوں پر اثرات مرتب کرتا ہے اور جب کسی فرد کو شدید تناﺅ یا خوف کا سامنا ہوتا ہے تو جسم ایک مخصوص ردعمل کا اظہار کرتا ہے جس کے نتیجے میں خون کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں اور انگلیاں اور ہاتھ ٹھنڈے پڑ جاتے ہیں، اپنے تناﺅ کی سطح کو معمول پر رکھنا اس تکلیف سے نجات دلا دیتا ہے۔

تمباکو نوشی

اگر آپ کے پاس سگریٹ سے منہ موڑنے کی وجوہات کم ہیں تو اس میں ایک اور کا اضافہ کرلیں، سگریٹ نوشی سے جسم میں داخل ہونے والا نکوٹین خون کی شریانوں کو سکیڑ دیتا ہے اور یہ شریانوں میں رکاوٹ کا بھی باعث بنتا ہے، جس سے خون کی روانی متاثر ہوتی ہے اور انگلیاں برف کی ڈلی کی طرح محسوس ہونے لگتی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں