خواتین مریدوں کا ریپ: گرومیت رام رحیم کو 20 سال قید

اپ ڈیٹ 28 اگست 2017
گرومیت رام رحیم—۔فائل فوٹو/ بشکریہ فورسٹ فرسٹ
گرومیت رام رحیم—۔فائل فوٹو/ بشکریہ فورسٹ فرسٹ

نئی دہلی: بھارت کے معروف خود ساختہ مذہبی رہنما اور ریاست ہریانہ میں قائم ڈیرا سچا سودا آرگنائزیشن کے سربراہ گرومیت رام رحیم کو خواتین مریدوں کے ریپ کا جرم ثابت ہونے پر 20 برس قید کی سزا سنا دی گئی۔

جیل کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے— فوٹو/اے ایف پی
جیل کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے— فوٹو/اے ایف پی

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق وکیل استغاثہ ایس کے گارگ نَروانا کا کہنا تھا کہ خصوصی سی بی آئی عدالت کے جج جگدیپ سنگھ نے گرومیت رام رحیم کو خواتین مریدوں کے زیر سماعت دو کیسز میں 10، 10 سال قید کی سزا سنائی۔

ان کا کہنا تھا کہ خود ساختہ مذہبی رہنما کو دونوں کیسز میں مجموعی طور پر 20 سال قید کی سزا بھگتنی ہوگی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ فیصلہ سنائے جاتے وقت گرومیت رام رحیم عدالت کے سامنے گڑگڑاتے ہوئے معافی کی استدعا کرتے رہے، تاہم پراسیکیوشن نے عدالت سے مجرم سے کوئی نرمی نہ برتنے کی درخواست کی۔

قبل ازیں بھارتی میڈیا کے ذریعے گرومیت رام رحیم کو 10 سال کی سزا سنائے جانے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں۔

ڈیرا سچا سودا آرگنائزیشن کے سربراہ پر دونوں کیسز میں 15، 15 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا، جن میں سے 14، 14 لاکھ دونوں متاثرہ خواتین کو دیئے جائیں گے۔

گرومیت رام رحیم پر 25 اگست کو فرد جرم عائد کی گئی تھی، جس کے بعد ہریانہ پولیس نے ان کو حراست میں لے کر روہتک جیل منتقل کردیا تھا۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق گرومیت رام کیس کی سماعت کرنے والے جج کو بذریعہ ہیلی کاپٹر روہتک جیل لایا گیا جبکہ جیل کے اطراف سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ گرومیت رام رحیم کی ایک عقیدت مند خاتون نے 2002 میں اُس وقت کے ہندوستانی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کو خط لکھ کر گرو کی جانب سے ریاست ہریانہ کے قصبے سِرسا میں واقع ہیڈکوارٹرز میں خود سمیت دیگر خواتین کے ریپ کا الزام عائد کیا تھا۔

گذشتہ 15 سال سے جاری اس کیس کی 200 سماعتوں اور ہائی کورٹ کی جانب سے متعدد حکم امتناع جاری ہونے کے بعد گورمیت رام رحیم پر گذشتہ ہفتے 25 اگست کو فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: خواتین مریدوں کا ریپ: بھارت کے گرومیت رام رحیم پر فرد جرم عائد

سرسا میں واقع ڈیرا سچا سودا آرگنائزیشن کے آشرم کے سامنے سے عقیدت مند گزر رہے ہیں—۔فوٹو/ اے ایف پی
سرسا میں واقع ڈیرا سچا سودا آرگنائزیشن کے آشرم کے سامنے سے عقیدت مند گزر رہے ہیں—۔فوٹو/ اے ایف پی

گرومیت پر فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد مختلف علاقوں میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے اور پرتشدد واقعات میں 30 سے زائد افراد ہلاک اور 250 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ گرومیت رام رحیم نے ایک فلم 'گاڈز میسنجر' (خدا کا پیغام پہنچانے والا) میں بھی کام کیا، جس میں گرو نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف لڑائی کی اور گانے بھی گائے۔

خواتین مریدوں کے جنسی استحصال کے ساتھ ساتھ گرو رام رحیم پر یہ الزامات بھی ہیں کہ انہوں نے اپنے آشرم میں 400 مردوں کو ’خدا کی خوشنودی‘ کے لیے اپنے مخصوص جسمانی اعضاء کو کاٹنے کی جانب راغب کیا، اس حوالے سے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم گرو نے ان الزامات کی تردید کردی تھی۔

ڈیرہ سچا سودا کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک معاشی اور روحانی ویلفیئر تنظیم ہے اور اس کے ملک بھر میں لاکھوں کارکنان موجود ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں