لاہور: پنجاب یونیورسٹی اولڈ کیمپس کے ہاسٹل سے ایک نوجوان کی لاش برآمد ہونے کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا۔

ترجمان جامعہ پنجاب کے مطابق اولڈ کیمپس کے خالد بن ولید ہاسٹل کے کمرہ نمبر 168 سے منصور نامی نوجوان کی لاش ملی، جو 3 روز پرانی ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق کمرہ شاہد نامی طالب علم کو الاٹ ہوا تھا جبکہ منصور وہاں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تھا۔

پولیس نے نوجوان کی موت کی وجوہات کے تعین کی غرض سے لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کردی جبکہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل سے خاتون ایتھلیٹ کی لاش برآمد

واضح رہے کہ رواں برس مارچ میں پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمیعت طلبہ (آئی جے ٹی) اور پختون طلبہ کے درمیان اُس وقت تصادم ہوا تھا جب مبینہ طور پر آئی جے ٹی نے پختون کلچر ڈانس پر دھاوا بول دیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد طلبہ زخمی ہوگئے تھے جبکہ مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری کو طلب کیا گیا تھا۔

بعدازاں یونیورسٹی انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ طلبہ تنظیموں میں تصادم کے بعد جامعہ اور ہاسٹلز میں سرچ آپریشن کرکے تمام غیر قانونی افراد کو نکال دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: لمز کے ہاسٹل سے طالب علم کی لاش برآمد

دوسری جانب یونیورسٹی ہاسٹل سے نوجوان کی لاش برآمد ہونے پر یونیورسٹی کا موقف ہے کہ منصور یونیورسٹی کا طالبعلم نہیں تھا اور اس کی ہاسٹل میں موجودگی کے حوالے سے انکوائری کی جارہی ہے۔

گذشتہ برس اکتوبر میں بھی پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل کے ایک کمرے سے خاتون ایتھلیٹ کی لاش برآمد ہوئی تھی، جو اسپورٹس کے کوٹے پر داخلے کے لیے ٹرائل دینے آئی تھیں اور جنھیں انتظامیہ نے یونیورسٹی میں زیر تعلیم ان کی کزن کے ساتھ ہاسٹل میں رہنے کی اجازت دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں