اسلام آباد: انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) نے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو ہدایات دی ہیں کہ وہ غیر ملکی سفارت کاروں سے براہ راست رابطے سے گریز کریں۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے مرکزی خفیہ ادارے کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے کے لیے سفارت کاروں کے دورے اور میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد کے دفاتر سے تمام رابطے وزارت خارجہ کے دفتر کے ذریعے ہونے چاہئیں۔

آئی ایس آئی کے ایک سینئر آفیسر نے سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں ادارے کے قائم مقام چیئرمین میئر شیخ انصر عزیز سے ملاقات کی۔

یہ ملاقات ایرانی سفارت کار مہدی ہنر دوست کے سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز کے دورے اور میئر سے ملاقات کے ایک روز بعد کی گئی۔

میئر شیخ انصر عزیز نے ڈان کو بتایا کہ ’جی ہاں، آئی ایس آئی کے افسر نے ان سے ملاقات کی اور انہوں نے کچھ سیکیورٹی معاملات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا‘۔

جب میئر سے آئی ایس آئی کی جانب سے دی گئی ہدایات کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے مذکورہ افسر نے سفارت کاروں سے براہ راست رابطے سے منع کیا اور اس معاملے میں وزارت خارجہ کو ملوث کرنے کو کہا تاہم ہم پہلے سے ہی اس پروٹوکول پر عمل درآمد کررہے ہیں‘۔

سی ڈی اے ذرائع کا کہنا تھا کہ ’ایرانی سفارت کار کا سی ڈی اے ہیڈکوارٹر کا دورہ اسلام آباد کے ایف سکس سیکٹر میں سفارت خانے کی زمین کے مسئلے کے حل کے لیے تھا‘۔

تاہم میئر کا کہنا تھا کہ ’مجھے اس مسئلے کے حوالے سے علم نہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ایرانی سفارت خانہ ایف سکس میں قائم اپنی عمارت کی تزئین و آرائش کرنا چاہتا ہے، میں نے سفارت خانے سے تعاون کے لیے اپنا ترجمان مقرر کردیا ہے‘۔

تاہم سی ڈی اے کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ آئی ایس آئی کے افسر اور میئر کی ملاقات پہلے سے طے تھی اور اس کا ایرانی سفارت کار کے دورے سے کوئی تعلق نہیں۔

اسی طرح ایک اور سی ڈی اے افسر نے بتایا کہ یہ امکان موجود ہے کہ آئی ایس آئی افسر نے امریکی سفارت خانے کی عمارت کی دوبارہ تعمیر کے حوالے سے کی جانے والی قوانین کی خلاف ورزی سے متعلق ایڈیٹرز کی نشاندہی پر بات کی ہو۔

خیال رہے کہ سی ڈی اے سفارتی علاقے کا نگران ہے جہاں سفارت خانے اور غیر ملکی مشن کی رہائش گاہیں موجود ہیں اور سفارت خانے میونسپل مسائل کے حل کے لیے سی ڈی اے سے رابطے میں رہتے ہیں۔


یہ خبر 30 اگست 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں