'پی ٹی آئی ریفرنس میں لگائے گئے الزامات گمراہ کن اور بے بنیاد'

اپ ڈیٹ 19 ستمبر 2017
عائشہ گلالئی الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے—۔فوٹو/ ڈان نیوز
عائشہ گلالئی الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے—۔فوٹو/ ڈان نیوز

اسلام آباد: رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اپنے خلاف دائر کیے گئے ریفرنس پر تحریری جواب الیکشن کمیشن میں جمع کروا دیا۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے رواں برس یکم اگست کو ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس میں عدم شرکت پر پارٹی پالیسی پر عمل نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے عائشہ گلالئی کے خلاف اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس ریفرنس جمع کرایا تھا، جسے اسپیکر سردار ایاز صادق نے مزید کارروائی کے لیے الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے پارٹی پالیسی سے انحراف پر اسمبلی رکنیت ختم کرنے کے معاملے پر عائشہ گلالئی کے خلاف دائر کیے گئے پی ٹی آئی ریفرنس کی سماعت کا آغاز کیا۔

سماعت کے دوران عائشہ گلالئی اپنے وکیل بیرسٹر مسرور کے ہمراہ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئیں اور تحریری جواب جمع کروایا۔

مزید پڑھیں: عائشہ گلالئی کے خلاف ریفرنس، الیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کردیا

جبکہ پی ٹی آئی کے وکیل سکندر مہمند الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور عائشہ گلالئی کے خلاف تحریری دستاویزات الیکشن کمیشن میں جمع کروائیں۔

عائشہ گلالئی نے تحریری جواب میں عمران خان کی جانب سے ریفرنس میں لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف ریفرنس میں لگائے گئے الزامات 'گمراہ کن اور بے بنیاد' ہیں۔

خاتون رکن قومی اسمبلی نے اپنے ریفرنس میں موقف اختیار کیا کہ 'جنسی ہراساں کرنے کا معاملہ اٹھانے پر میری آواز دبانے کے لیے ریفرنس دائر کیا گیا'۔

ساتھ ہی عائشہ گلالئی نے تحریری جواب میں کمیشن کو آگاہ کیا کہ انہوں نے بیماری کے باعث قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی ریفرنس پر عائشہ گلالئی کو 19 ستمبر تک کی مہلت

الیکشن کمیشن نے آئندہ سماعت میں دونوں فریقین کو دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ یکم اگست 2017 کو عائشہ گلالئی نے پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی چیئرمین عمران خان پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔

عائشہ گلالئی کا کہنا تھا، ’میں پہلے پیپلز پارٹی کا حصہ تھی جہاں خواتین کی عزت کی جاتی ہے، لیکن تحریک انصاف میں کچھ اور ہی ماحول دیکھا، پی ٹی آئی کے ماحول سے بہت سی خواتین پریشان ہیں جبکہ تحریک انصاف میں عزت دار خواتین کی کوئی جگہ نہیں ہے۔‘

مزید پڑھیں: تحریک انصاف کا عائشہ گلالئی کو 3 کروڑ کے ہرجانے کا نوٹس

جنوبی وزیرستان میں انسانی حقوق کی کارکن کی حیثیت سے اپنے سیاسی کریئر کا آغاز کرنے والی عائشہ گلالئی نے 2012 میں پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا اور 2013 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر وفاق کے زیر انتظام علاقے (فاٹا) سے خواتین کی خصوصی نشست سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئیں۔

اس سے قبل عائشہ گلالئی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کا حصہ بھی رہ چکی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں