پی ٹی آئی ریفرنس پر عائشہ گلالئی کو 19 ستمبر تک کی مہلت

اپ ڈیٹ 07 ستمبر 2017
عائشہ گلالئی نے سماعت کے بعد پریس کانفرنس میں عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا—فوٹو: ڈان نیوز
عائشہ گلالئی نے سماعت کے بعد پریس کانفرنس میں عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا—فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کو ان کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے دائر ریفرنس پر تحریری جواب جمع کرانے کے لیے 19 ستمبر تک کی مہلت دے دی۔

الیکشن کمیشن نے پارٹی پالیسی سے انحراف پر اسمبلی رکنیت ختم کرنے کے معاملے پر عائشہ گلالئی کے خلاف دائر کیے گئے پی ٹی آئی ریفرنس کی سماعت کا آغاز کیا۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس میں پارٹی پالیسی پر عمل نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے عائشہ گلالئی کے خلاف اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس ریفرنس جمع کرایا تھا۔

جس کے بعد اسپیکر سردار ایاز صادق نے عائشہ گلالئی کے خلاف دائر ریفرنس کارروائی کے لیے الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا تھا۔

ریفرنس کی سماعت کے لیے عائشہ گلالئی اور پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جہاں خاتون رکن اسمبلی نے وکیل کی خدمات لینے کے لیے کمیشن سے وقت مانگ لیا۔

مزید پڑھیں: عائشہ گلالئی کے خلاف ریفرنس، الیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کردیا

عائشہ گلالئی کی درخواست پر چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کا کہنا تھا کہ ہم نے مقررہ مدت کے اندر اس ریفرنس کی سماعت مکمل کرنی ہے۔

انہوں نے خاتون سیاستدان سے سوال کیا کہ کیا آپ کو پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس موصول ہوا ہے؟ جس پر عائشہ گلالئی نے مثبت جواب دیا۔

اس موقع پر وکیل پی ٹی آئی فیصل چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر کو بتایا کہ عائشہ گلالئی نے شوکاز نوٹس کا جواب ہی نہیں دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عائشہ گلالئی کی پی ٹی آئی رکنیت منسوخ

الیکشن کمیشن نے عائشہ گلالئی کو آئندہ سماعت پر تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کے خلاف ریفرنس کی سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کردی۔

’تحریک انصاف عوام کی پارٹی ہے، کسی کی جاگیر نہیں‘

سماعت کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عائشہ گلالئی نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو ایک مرتبہ پھر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اوور سیز پاکستانیوں کی فنڈنگ کھانے والوں اور گالم گلوچ کی سیاست نہیں چلے گی‘۔

عائشہ گلالئی نے دعویٰ کیا کہ ’تحریک انصاف کے ورکرز اور پاکستانی عوام نے مجھے کہا ہے کہ اب یہ شخص ہمارا سربراہ بننے کے قابل نہیں رہا لہذا آپ ہماری رہنمائی کریں‘۔

عمران خان کو 'بدکردار، جھوٹا، مکار اور منافق انسان' قرار دیتے ہوئے عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ ’ان کے ساتھ اسٹیج پر وڈیرے اور کرپٹ لوگ بیٹھے ہوتے ہیں جبکہ یہ جلسوں میں غریب اور مڈل کلاس کو بلاتے ہیں، پی ٹی آئی میں مڈل کلاس، غریب نوجوان اور خواتین کی کوئی اہمیت نہیں‘۔

مزید پڑھیں: عائشہ گلالئی کا تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان

خاتون سیاستدان کا کہنا تھا کہ ’ایک بدکردار شخص کسی پارٹی کا سربراہ نہیں ہوسکتا، تحریک انصاف ورکرز اور پاکستانی عوام کی پارٹی ہے، کسی کی ذاتی جاگیر نہیں، نہ پی ٹی آئی چھوڑی ہے نہ چھوڑوں گی‘۔

انہوں نے عوام کو خبردار کیا کہ ’8 ستمبر کو این اے 120 میں ایک بدکردار شخص جلسہ کرنے لگا ہے آپ وہاں نہ جائیں‘۔

عائشہ گلالئی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کا وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے ایک کروڑ 46 لاکھ روپے کا سوئمنگ پول بنوا رہا ہے، لیکن انہیں کے پی کے ڈینگی مریضوں کی کوئی پرواہ نہیں۔

یاد رہے کہ یکم اگست 2017 کو عائشہ گلالئی نے پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی چیئرمین عمران خان پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔

عائشہ گلالئی نے 2012 میں پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا اور 2013 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر وفاق کے زیر انتظام علاقے (فاٹا) سے خواتین کی خصوصی نشست سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئی تھیں۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں