اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے ان کی سابق خاتون رہنما عائشہ گلالئی کے خلاف دائر ریفرنس کارروائی کے لیے الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے عائشہ گلالئی پر وزیراعظم کے لیے قومی اسمبلی میں ہونے والے انتخاب میں پارٹی پالیسی پر عمل نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی کو ریفرنس جمع کرایا تھا۔

الیکشن کمیشن کے جاری بیان کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے مذکورہ ریفرنس پر کارروائی کے لیے الیکشن کمیشن کو بھجوایا۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ریفرنس موصول ہونے کے بعد الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی اور عائشہ گلا لئی کو نوٹسسز جاری کردیئے۔

مزید پڑھیں: عائشہ گلالئی کی پی ٹی آئی رکنیت منسوخ

ان کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین کو 7 ستمبر کو نوٹسسز کا جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ 28 اگست 2017 کو پی ٹی آئی نے سابق خاتون رہنما اور رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کی پارٹی رکنیت منسوخ کردی تھی۔

عائشہ گلالئی کی رکنیت منسوخی کے حوالے سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ دو شوکاز نوٹسز کا جواب نہ دینے پر ان کی رکنیت منسوخ کی گئی۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے عائشہ گلالئی کو جاری حتمی نوٹس کی کاپی اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا کو بھی ارسال کردی گئی تھی۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے اسپیکر قومی اسمبلی سے عائشہ گلالئی کے خلاف آرٹیکل 63 اے کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عائشہ گلالئی کا تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان

یکم اگست 2017 کو عائشہ گلالئی نے پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی چیئرمین عمران خان پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔

عائشہ گلالئی کا کہنا تھا، ’میں پہلے پیپلز پارٹی کا حصہ تھی جہاں خواتین کی عزت کی جاتی ہے، لیکن تحریک انصاف میں کچھ اور ہی ماحول دیکھا، پی ٹی آئی کے ماحول سے بہت سی خواتین پریشان ہیں جبکہ تحریک انصاف میں عزت دار خواتین کی کوئی جگہ نہیں ہے۔‘

واضح رہے کہ عائشہ گلالئی وزیر نے جنوبی وزیرستان میں انسانی حقوق کی کارکن کی حیثیت سے اپنے سیاسی کریئر کا آغاز کیا۔

مزید پڑھیں: عائشہ گلالئی الزامات: عمران خان کےخلاف الیکشن کمیشن میں درخواست

انہوں نے 2012 میں پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا اور 2013 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر وفاق کے زیر انتظام علاقے (فاٹا) سے خواتین کی خصوصی نشست سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئیں۔

اس سے قبل عائشہ گلالئی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کا حصہ بھی رہ چکی ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

ARA Sep 01, 2017 06:53am
""عائشہ گلالئی وزیر نے جنوبی وزیرستان میں انسانی حقوق کی کارکن کی حیثیت سے اپنے سیاسی کریئر کا آغاز کیا" What a farce. Now people do human rights work and humanitarian work to launch political careers?