سندھ ہائی کورٹ نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سندھ اے ڈی خواجہ کو حکم دیا ہے کہ وہ سندھ کے علاقے جھانگارا بجارا میں مبینہ طور پر قتل کی گئی 19 سالہ تانیہ کے اہل خانہ کو بااثر وڈیرے سے تحفظ دے۔

سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے آئی جی اے ڈی خواجہ کو ذاتی طور پر اس مقدمے کی ذاتی طور پر نگرانی کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔

خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے تانیہ قتل کیس پر ازخود نوٹس لیا تھا اور اب جامشورو پولیس کے سینئر سپرینٹنڈنٹ عرفان بہادر کی جانب سے رپورٹ جمع کرائے جانے کے بعد آئی جی کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔

قبل ازیں حیدرآباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے قتل کے مقدمے میں نامزد گرفتار دونوں ملزمان کو سات روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

پولیس نے نامزد ملزمان خان نوحانی اور ان کے ساتھی مولا بخش کو تانیہ کے والد غلام قادر خاصخیلی کی جانب سے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے سیکشن 6/7 کے تحت دائر کی گئی ایف آئی آر کی روشنی میں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا۔

مزید پڑھیں:تانیہ قتل کیس: پولیس نے نامزد مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا

خیال رہے کہ مقتولہ تانیہ خاصخیلی کے والد غلام قادر خاصخیلی نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ سندھ کے علاقے جھانگارا بجارا کے ایک بااثر شخص خانو نوحانی اپنے مسلح ساتھیوں کے ہمرا ان کے گھر میں داخل ہوئے اور فائرنگ کرکے تانیہ کو قتل کردیا۔

ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے مقتولہ تانیہ خاصخیلی کے والد غلام قادر خاصخیلی کا کہنا تھا کہ مبینہ ملزم خانو نوحانی نے اپنے 2 ساتھیوں کے ہمراہ ان کے گھر پر حملہ کیا، گھر کے تمام افراد کو اسلحے کے زور پر ایک کمرے میں بند کردیا، جبکہ خانو نوحانی نے تانیہ کو اغوا کرنے کی بھرپور کوشش کی۔

غلام قادر خاصخیلی نے بتایا کہ خانو نوحانی، تانیہ کو ہر صورت اغوا کرکے اپنے ساتھ لے جانا چاہتا تھا مگر ان کی بیٹی نے سخت مزاحمت کی، جس پر ملزم نے اسے مبینہ طور پر فائرنگ کرکے قتل کردیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں:شادی سے انکار پر لڑکی کا قتل: اہلخانہ انصاف کے منتظر

مقتولہ کے والد کا کہنا تھا کہ انہوں نے تھانہ جھانگارا میں مرکزی ملزمان خانو نوحانی اور مولا بخش نوحانی سمیت تین افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرایا۔

یاد رہے کہ جام شورو پولیس نے مولابخش کو بلوچستان کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا جبکہ گزشتہ روز ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس حیدرآباد خادم رند نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ تانیہ قتل کے نامزد مرکزی ملزم محمد خان نوحانی کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

تانیہ خاصخیلی قتل کیس کی تفتیش کی سربراہی آفتاب پٹھان کریں گے

ڈائریکٹر پریس سندھ پولیس کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے جھانگارا میں قتل ہونے والی تانیہ خاصخیلی کیس کی تفتیش کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی سندھ آفتاب پٹھان کو تفویض کردی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ آئی جی نے ہدایات جاری کی ہیں کہ تفتیش کے جملہ پہلوؤں کو ہر لحاظ سے غیر جانب دار، ٹھوس اور نتیجہ خیز بناکرملوث ملزمان کو متعلقہ عدالت سے مثالی سزا کے عمل کو ممکن بنایا جائے تاکہ متاثرہ خاندان کو انصاف کی جلد فراہمی کے عملی اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے۔

خیال رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے مقتولہ کے گھر جا کر اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے پولیس کو ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایات جاری کی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں