روبوٹ مستقبل میں نوکریوں میں کمی کی وجہ؟

اپ ڈیٹ 29 ستمبر 2017
کچھ محکمے ایسے بھی ہیں جن کی نصف سے زائد ذمہ داریاں انسانوں کی جگہ روبوٹس سنبھال لیں گے—فائل فوٹو
کچھ محکمے ایسے بھی ہیں جن کی نصف سے زائد ذمہ داریاں انسانوں کی جگہ روبوٹس سنبھال لیں گے—فائل فوٹو

برسلز: ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ موجودہ دور میں مختلف کاموں میں آسانی اور سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار کیے گئے روبوٹس مستقبل میں نوکریوں کی بڑے پیمانے پر قلت کا سبب بننے کے ساتھ ساتھ جرائم پیشہ تنظیموں کے استعمال میں بھی آسکتے ہیں۔

پی ڈبلیو سی نامی کمپنی کے لگائے گئے اندازے کے مطابق برطانیہ کی 30 فیصد نوکریاں ایسی ہیں جو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے زیرِ اثر آسکتی ہیں۔

جبکہ کچھ محکمے ایسے بھی ہیں جن کی نصف سے زائد ذمہ داریاں انسانوں کی جگہ روبوٹس سنبھال لیں گے۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل بار ایسوسی ایشن کی ایک حالیہ تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مستقبل میں روبوٹس حکومتوں کو اس بات پر مجبور کرسکتے ہیں کہ وہ انسانی ورکرز کے کوٹے کے حوالے سے قانون سازی کریں۔

دوسری جانب دنیا کے متعدد ممالک ایسے خودکار ہتھیاروں کی ٹیکنالوجی تیار کرنے کی تلاش میں ہیں جنہیں استعمال کے لیے انسانوں کی ضرورت نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں: چین کے انسان جیسے حقیقی نظر آنے والے روبوٹس

ان ممالک میں امریکا، چین، روس اور اسرائیل جسیے بڑے ممالک شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے مشیر اراکلی بیرڈز کا کہنا ہے کہ نیدرلینڈز میں موجود نئی ٹیم اس تحقیق میں مصروف ہے کہ ٹیکنالوجی کے میدان میں ہونے والی پیش رفت کو کس طرح اقوام متحدہ کے طے شدہ مقاصد کے حصول میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ایک بین الاقوامی اخبار سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ’اگر معاشرہ ان تبدیلیوں کو تیزی سے اختیار نہیں کرتا تو یہ عدم استحکام کا سبب بن سکتی ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمارا سب سے اہم کام ماہرین کے نیٹ ورک کا قیام ہونا چاہیے، ہم یہ کھوج بھی لگائیں گے کہ ٹیکنالوجی کس طرح اقوام متحدہ کے ترقیاتی مقاصد میں استعمال کی جاسکتی ہے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں