افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسجد کے قریب خودکش حملے کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ چرواہے کے بھیس میں موجود خودکش حملہ آور نے خود کو مسجد کے قریب دھماکے سے اڑا لیا، جہاں لوگ محرم الحرام کے جلوس کی تیاری کر رہے تھے۔

کابل کے شمالی علاقے میں حملے کے وقت لوگوں کی بڑی تعداد حسینیہ مسجد میں جمع تھی۔

کابل کے کرمنل انویسٹی گیشن ڈائریکٹر جنرل سلیم الماس نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ’مویشیوں کر چرانے والے خودکش حملہ آور نے خود کو مسجد کے باہر دھماکے سے اڑایا۔‘

ڈپٹی پولیس چیف صادق مرادی نے بتایا کہ خودکش دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: کابل میں خودکش دھماکا، 12 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

تاہم وزارت صحت کی جانب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2 اور زخمیوں کی 10 بتائی گئی۔

کابل کے ایمرجنسی ہسپتال نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں 4 بچوں سمیت 19 زخمیوں کو لایا گیا۔

حملے کی ابتدائی طور پر کسی دہشت گرد گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔

مزید پڑھیں: امریکی وزیر دفاع کا دورہ کابل، ایئرپورٹ پر راکٹ حملہ

ایک دکاندار کا کہنا تھا کہ مسجد سے تقریباً 200 میٹر کی دوری پر واقع چیک پوائنٹ پر موجود شہری گارڈز نے خودکش حملہ آور کو روکنے کی کوشش کی، جس پر اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

افغانستان میں محرم الحرام کے دوران مساجد اور امام بارگاہوں کی حفاظت کے لیے 400 سے زائد شہریوں کو تربیت فراہم کی گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں