رائٹرز فوٹو—.
رائٹرز فوٹو—.

لاپاز: بولیویا کے صدر ایوومورے لیز نے دھمکی دی ہے کہ ان کے طیارے کو یورپی فضائی حدود میں داخلے سے روکنے پر وہ اپنے ملک میں امریکی سفارتخانہ کو بند کرسکتے ہیں۔

چار یورپی ملکوں ، فرانس ، اٹلی ،سپین اور پرتگال نے روس سے واپسی پر بولیویا کے صدر کے جہاز کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی تھی، ان کو شک تھا کہ جہاز پرامریکی حکومت کو مطلوب جاسوس ایڈورڈ سنوڈن موجود ہیں۔

صدر مورالیز نے روس میں بیان دیا تھا کہ وہ سنوڈن کی طرف سے دی جانے والی پناہ کی درخواست پر غور کریں گے۔

ایوو مورے لیز نے الزام لگایا کہ امریکا نے یورپی ممالک پر دباؤ ڈالا کہ ان کے طیارے کو یورپی فضائی حدود سے راستہ نہ دیا جائے۔

غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق انہوں نے کہا کہ امریکی سفارتخانہ بند کرتے ہوئے ان کے ہاتھ ہر گز نہیں کانپیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ‘ہم خودمختار ہیں اور ہمارے ہاں امریکا سے بہتر سیاسی وجمہوری اقدار موجود ہیں’۔

دوسری جانب، لاطینی امریکی رہنماؤں نے صدر ایوومورالیز کی حمایت میں ایک اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے یورپی ممالک کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔

صدر ایوومورالیز کی حمایت کیلئے وینز ویلا ، ایکواڈور ، یورا گوئے اور سرینام کے صدور بولیویا پہنچے ہیں۔

توقع کی جا رہی ہے کہ اس اجلاس میں ارجنٹائن کے صدر بھی شرکت کرینگے۔

برازیل، کولمبیا ، چلی اور پیرو کے صدور پہلے ہی اس مواقع کی مذمت کر چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں