متحدہ عرب امارات میں ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ چکنا چور

10 اکتوبر 2017
کپتان سرفراز احمد اور اسد شفیق کی عمدہ شراکت بھی قومی ٹیم کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں شکست سے نہ بچا سکی— فوٹو: اے ایف پی
کپتان سرفراز احمد اور اسد شفیق کی عمدہ شراکت بھی قومی ٹیم کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں شکست سے نہ بچا سکی— فوٹو: اے ایف پی

سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں شکست کے ساتھ ہی قومی ٹیم کا متحدہ عرب امارات میں 2010 سے اب تک ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ بھی پاش پاش ہو گیا۔

2009 میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں دہشت گرد حملے کے بعد پاکستان پر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہوئے تو قومی ٹیم کو متحدہ عرب امارات کو اپنا ہوم گراؤنڈ بنانا پڑا۔

ہوم گراؤنڈ پر نہ کھیلنے کے باوجود قومی ٹیم کی کارکردگی پر کوئی فرق نہ پڑا اور مصباح الحق کی زیر قیادت قومی ٹیم نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے دس سیریز کھیلیں اور اس میں ناقابل شکست رہتے ہوئے چھ میں کامیابی کا مزہ چکھا تو چار سیریز ڈرا کرتے ہوئے حریف کو سیریز میں فتح سے باز رکھا۔

اس دوران انگلینڈ اور آسٹریلیا جیسی عالمی نمبر ایک ٹیموں کو کلین سوئپ کی خفت سے دوچار بھی کیا لیکن مصباح الحق اور یونس خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد پہلی ہی ٹیسٹ سیریز میں قومی ٹیم یہ ریکارڈ برقرار رکھنے میں ناکام رہی۔

مزید پڑھیں: دبئی ٹیسٹ میں 68 رنز سے شکست، سری لنکا کا کلین سوئپ

اس سیریز سے قبل پاکستان نے امارات میں 24 میچوں میں سے صرف چار میں شکست ہوئی اور قومی ٹیم نے 13 میں کامیابی حاصل کی جبکہ سات میچ ڈرا ہوئے۔

بھارت کے ہاتھوں ہوم گراؤنڈ میں بدترین شکست سے دوچار ہونے والی سری لنکن ٹیم کے خلاف چیمپیئنز ٹرافی کی فاتح پاکستانی ٹیم کو فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا لیکن دنیش چندیمل کی زیر قیادت سری لنکن ٹیم نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے پاکستان کو دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دونوں میچوں میں چاروں شانے چت کرتے ہوئے ناکامی سے دوچار کرتے ہوئے سیریز جیتنے کا اعزاز حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ گرین شرٹس کا ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔

سری لنکا نے پہلے ابوظہبی میں ناقابل شکست رہنے کا پاکستانی ٹیم کا ریکارڈ توڑا اور پھر دوسرے ٹیسٹ میں بھی فتح اپنے نام کر کے سیریز جیتنے کا کارنامہ بھی انجام دے دیا۔

اس سے قبل متحدہ عرب امارات میں پاکستانی ٹیم کو واحد شکست 2002 میں آسٹریلیا کے خلاف ہوئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں