لاہور: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش کا کوئی امکان نہ ہونے کے باعث صوبہ پنجاب میں اسموگ کی صورتحال برقرار رہنے کا امکان ہے جبکہ بارش لانے والا نظام جس کے اگلے دو ہفتوں میں پیدا ہونے کی امید کی جارہی تھی، صرف ملک کے بالائی علاقوں اور کشمیر تک محدود رہے گا۔

محکمہ موسمیات کے مقامی ڈائریکٹر اجمل شاہ نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ صورتحال ستمبر اور اکتوبر کے خشک مہینوں کی وجہ سے پیدا ہوئی جبکہ انہوں نے پیشگوئی کی کہ دسمبر کے مہینے میں درجہ حرارت کم ہونے کے باعث اسموگ کی جگہ دھند چھا جائے گی۔

مزید پڑھیں: اسموگ کیا ہے اور اس سے بچنا کیسے ممکن؟

دوسری جانب محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ پنجاب میں اگلے 48 گھنٹوں تک موسم خشک ہونے کی وجہ سے اسموگ اور دھند کی صورتحال برقرار رہے گی۔

پنجاب کے محکمہ صحت کے ترجمان اخلاق احمد خان نے دعویٰ کیا ہے کہ اسموگ کی صورتحال سے متاثر ہونے والے مریضوں میں اب کوئی اضافہ نہیں دیکھا جارہا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور اسموگ:فضائی آلودگی کا سبب بننے والی فیکٹریوں کےخلاف کارروائی

ان کا کہنا تھا کہ عام طور پر یہ تصور کیا جارہا تھا کہ اس سے سانس کے مریضوں اور آنکھوں میں کھجلی جیسی خراب صورتحال پیدا ہوسکتی ہے لیکن صوبے کے ہسپتالوں میں اس سے متاثرہ مریضوں میں اضافہ نہیں دیکھا گیا جس کی وجہ گزشتہ سال سے اسموگ میں اس سال کمی آنا ہوسکتی ہے۔

دوسری جانب اسموگ پھیلتے ہوئے سندھ کے کچھ علاقوں تک بھی پہنچ چکی ہے اور اس سے ملک میں تمام قسم کا ٹریفک بھی متاثر ہو رہا ہے۔

یہ بھی دیکھیں: پاکستان کے بیشتر شہروں میں اسموگ سے زندگی مفلوج

چاروں موٹر ویز جو پنجاب کو خیبر پختونخوا سے ملاتی ہیں صرف دوپہر سے کچھ دیر قبل کھولی گئیں۔

ریلوے کا نظام بھی اسموگ کی وجہ سے متاثر ہورہا ہے، تمام ایکسپریس ٹرینیں تقریباً دو سے 6 گھنٹے تاخیر کا شکار ہیں۔

اسموگ نے ہوائی ٹریفک کو بھی متاثر کر رکھا ہے، اب تک چھ فلائٹس کو اس صورتحال کی وجہ سے منسوخ کیا جاچکا ہے۔


یہ خبر 7 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں