اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے شاہد خاقان عباسی کو ’ کٹھ پتلی وزیر اعظم‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے پاس اتنے اختیارات بھی نہیں ہیں کہ وہ اپنی کابینہ سے ایک بدعنوان وزیر کو ہٹا سکیں۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) نے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو اپنے استعفے سے متعلق خود فیصلہ کرنے کو کہا ہے، جس پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ حیران کن امر ہے کہ وزیر اعظم اسحٰق ڈار کو ہٹا نہیں سکتے۔

عمران خان نے الزام لگایا کہ اسحٰق ڈار کو اس لیے نہیں ہٹایا جارہا کیونکہ شریف مافیا کو ڈر ہے کہ کہیں ان کی منی لانڈرنگ کے کیسز میں گواہان کا اضافہ نہ ہوجائے۔

عمران خان نے ٹوئٹ میں کہا کہ حیران کن امر ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کے کٹھ پتلی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی شریف مافیا کہ فرنٹ مین وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو کرپشن کے مختلف مقدمات اور منی لانڈرنگ میں مفرور ہونے باوجود بھی ہٹا نہیں سکتے۔

مزید پڑھیں: ’عمران خان کی سیاست ہی تبدیلی میں سب سے بڑی رکاوٹ‘

چیئرمین پی ٹی آئی کا حالیہ ٹوئٹ نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے ٹوئٹ کا جواب تھا، جس میں انہوں نے پی ٹی آئی چیئرمین کو خود کٹھ پتلی کہتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ وہ کہی سے ہدایات ملنے کے بعد ٹوئٹر پر اپنا پیغام جاری کرتے ہیں۔

انہوں نے ٹوئٹ میں عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کٹھ پتلی لفظ آپ کے لیے ہے، آج انہیں یہ ٹوئٹ کرنے کا حکم ملا ہے۔

اس سے قبل گذشتہ روز وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ترجمان مصدق ملک نے کہا تھا کہ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اپنی صحت کے مطابق اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ وہ وفاقی کابینہ میں رہنا چاہتے یا مستعفی ہونا چاہتے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ فنانس سیکریٹری کی مشاورت میں وزیر خزانہ اپنی وزارت کے روزانہ کے معاملات دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے اس بات کو مسترد کیا کہ وزیر خزانہ کی غیر موجودگی میں وزارت خزانہ کے کام پر اثر پڑ رہا ہے۔

واضح رہے کہ اسحٰق ڈار پر 27 ستمبر کو احتساب عدالت کی جانب سے کرپشن ریفرنس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی لیکن ان کو وزیر خزانہ کے طور پر فرائض انجام دینے سے نہیں روکا تھا جس پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سخت مخالفت کی گئی تھی۔

اس کے بعد 14 نومبر کو وزیر خزانہ کی احتساب عدالت سے غیر حاضری پر عدالت نے ان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا ایک بار پھر قبل ازوقت انتخابات کا مطالبہ

خیال رہے کہ عدالت وزیر خزانہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر کرپشن ریفرنسز کی سماعت کررہی ہے۔

پی ٹی آئی کے میڈیا ترجمان فواد چوہدری نے بھی وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’لگتا ہے کہ اپنے کرپٹ وزیر خزانہ کو ہٹانے کے لیے وزیر اعظم کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو سبق سیکھنا چاہیے کہ حکومت بھیک مانگ کر نہیں چل سکتی، انہوں نے کہا کہ یہ نہایت ہی قابل مذمت ہے کہ ایک وزیر اعظم کابینہ کے کرپٹ وزیر کو نہیں ہٹا سکتا۔


یہ خبر 20 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں